اب سعودیہ بھی روس سے میزائل ڈیفینس سسٹم خریدنے پر غور کر رہا، روسی صدر ولادی میر پوتین نے سعودی عرب کو پیش کش کردی

ولاد میر پوتین نے انقرہ میں ایرانی اور ترک صدور کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کی، روسی صدر کا کہنا تھا سعودیہ کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے.
واضح رہے کہ اس سے پہلے ایران نے ایس300 اور ترکی نے ایس400 میزائل ڈیفنس سسٹم خرید رکھا ہے
انھوں نے سعودی آرامکو کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں کے دو روز بعد سعودی عرب کو اپنے دفاع کے لیے یہ جدید میزائل نظام دینے کی پیش کش کی ہے۔ امریکا نے روس کے اتحادی ملک ایران پران ڈروں حملوں کا الزام عاید کیا ہے۔

ترکی کی S-400 میزائل ڈیفنس سسٹم کے سلسلے میں ایک اور پیش رفت


واضح رہے کہ ہفتے کو صبح کے وقت دو مقامات پر تیل کی تنصیبات پر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں وہاں پر تیل کی پیداوار جزوی طورپر متاثر ہوئی تھی تاہم اسے بحال کردیا گیا ہے۔اسرائیلی اور امریکی میڈیا ان حملوں کی ذمہ داری ایران پر ڈال رہے ہیں
واضح رہے کہ ترکی کے اس قدام کے بعد روس کی فیڈرل ملٹری کوآپریشن سروس کے چیئرمین نے دعویٰ‌کیا ہے کہ ماسکو کو 10 ممالک کی طرف سے ‘ایس 400′ دفاعی نظام کی خریداری کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ان میں سے چار ممالک نے ماسکو کے ساتھ اس کے دفاعی نظام کی خریداری کے لیے سنجیدگی سے مذاکرات بھی شروع کررکھے ہیں’ جریدہ ‘ایکسپورٹ فورگینی’ کے چیف ایڈیٹر کاکہنا ہے کہ بہت سے ممالک امریکی دبائو کی وجہ سے روس کے ساتھ ‘ایس 400’ نظام کی خریداری کے لیےمعاہدہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں

ایس400 میزائل ڈیفنس ترکی پہنچ گیا، طیب اردوان

Shares: