*سیاست اور لفظ غدار ایک الگ الگ الفاظ ہے* سیاست مطلب ڈائلاگ گفتگو زہنی نشونما ، جیسا کہ سیاست میں ایک لیڈر سیاستدان عام عوام کا ذہن بناتے ہیں کہ آپ لوگ کیلئے ایسا کرونگا ویسا کرونگا مطلب سیاست کرتے ہیں کچھ کام ہو جاتے ہیں کچھ نہیں

*غدار* غدار لفظ اس کیلئے استعمال ہوتا ہے جو ملک سے غداری کریں یا وہ کام کرے جو مخالف کو فائد دینے کی کوشش کریں

آپس میں دونوں الفاظ کتنے مختلف ہے لیکن ان کا دوستی بہت زیادہ ہے

آپ کو پتا ہوگا جب جب انتخابات قریب آتے ہیں غدار غدار لفظ آپ بہت زیادہ سنتے ہونگے۔ یہ سلسلہ شروع آج نہیں زمانے سے آرہا ہے *اسلام میں غدار کو منافق کہتے ہیں* جیسا کے ایک جنگ میں منافقین نے کافروں کا ساتھ دیا تھا مطلب یہ سلسلہ زمانے سے آرہا ہے

لیکن غدار لفظ انتخابات میں بہت زیادہ زد عام ہو جاتا ہے مجیب الرحمن اور ذولفقار بھٹو آپس میں ایک دوسرے کیلئے استعمال کرتے تھے پھر جب جب انتخابات قریب آتے تھے حاص کر نواز شریف پیپلز پارٹی کو استعمال کرتے تھے کہ یا غدار ہے فلاں ہے وغیرہ وغیرہ کہ اقتدار کیلئے ملک تھوڑا وغیرہ وغیرہ

صرف پاکستان میں غدار لفظ الیکشن میں استعمال نہیں ہوتا۔ پڑوس ملک انڈیا میں پاکستان سے زیادہ ایک دوسرے کیلئے استعمال ہوتا ہے

آج کل پاکستان تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی ۔ مسلم لیگ ن آپس میں ایک دوسرے کے خلاف کارکردگی کے بجائے عوام کو دوسرے پارٹی لیڈرز کی غداری کے بات انتخابی کمپئین میں سنتے ہیں

جیسا کہ اس مہینے 25 جولائی 2021 کو کشمیر میں الیکشن ہے آپ سب لیڈروں کے تقریریں سیاق و سباق دیکھ لے سب تقریروں میں یہ ہوگا فلاں غدار ہے فلاں غدار ہے

اگر ملک کو ترقی دینا ہے تو عوام کو چاہیے ترقی کارکردگی سننے والے کو ووٹ دے ……
*سیاست اور غدار لفظ دوستی ختم کریں*

تحریر شاہ فہد @alwaysPTI

Shares: