سکول دوبارہ بھی بند ہو سکتے ہیں. سعید غنی نے انتباہ جاری کردیا

باغی ٹی وی ؛ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ یکم فروری سے پورے ملک میں تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں لیکن اگر دوبارہ کیسز زیادہ بڑھے تو مجبوراً اسکول بند کرسکتے ہیں، بطور وزیر چاہتا ہوں کہ محکمہ تعلیم بہتر ہو۔

سعید غنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جن اسکولوں کی تیاری نہیں ہے وہ کچھ عرصے اسکول بند رکھ سکتے ہیں، اگر والدین چاہیں تو وہ بچوں کو اسکول جانے سے روک سکتے ہیں۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ نئے طریقہ کار کا امتحانی ماڈل پیپرز جلد جاری کر دیں گے، کالجز میں 13 ہزار 966 کورنا ٹیسٹ کرچکے ہیں، کالجز میں کیے جانیوالے ٹیسٹوں میں سے 266 مثبت کیسز ہیں، کورونا مثبت کیسز کے باعث 2 کالجز بند کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں 11 ہزار 845 کورونا ٹیسٹ کیے جن میں سے 546 مثبت آئے، کوشش ہے تعلیمی اداروں میں ٹیسٹوں کا عمل تیز کیا جائے، کوشش ہے روزانہ جتنے زیادہ سے زیادہ کورونا ٹیسٹ کرسکیں کریں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ کے محکمہ تعلیم نے بہت کام کیا ہے، جن سکولوں کی نہ بلڈنگ ہے نہ اساتذہ اور طلبا انہیں فہرست سے نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو شرم نہیں آتی ایک طرف اراکین سے ملاقاتیں کر کے نقب لگا رہے ہیں، دوسری طرف پی ٹی آئی کہتی ہے خرید و فروخت نہیں ہونی چاہیے، وفاقی حکومت مافیاز کی حکومت ہے، یہ آٹا، چینی اور ادویات چوری کرنیوالے مافیاز کی حکومت ہے

نہوں نے کہا کہ ہمارا ریڈ لائن ٹرانسپورٹ منصوبہ بائیو گیس سے چلنا ہے، یہ پراجیکٹ سندھ حکومت کا اور محترمہ کریڈٹ لے رہی ہیں، پی ٹی آئی کا اس منصوبے سے کوئی تعلق نہیں ہے

سعید غنی نے کہا کہ ہمارے پاس تعلیمی اداروں کا مکمل ریکارڈ موجود ہے، 80 ہزار سے زائد ویکسین وفاق سے سندھ کو ملے گی، پہلے مرحلے میں پیرا میڈیکل اسٹاف کو ویکسین دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے خط لکھا تھا کہ ویکسین لینے کی اجازت دی جائے، ابھی ہمیں قیمتوں کا اندازہ نہیں ہے جب قیمتیں معلوم ہونگی تو سلسلہ آگے بڑھے گا۔

Shares: