
سرگودھا ( نمائندہ باغی ٹی وی ) سرکاری سکول کی خواتین اساتذہ سے بدترین سلوک روا رکھا جانے لگا جس کی وجہ سے معلمین شدید دباؤ اور پریشا نی میں مبتلا ہو گئیں جبکہ ان کیلئے فریضہ تدریس سرانجام دینا وبال جان بنا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پرنسپل گورنمنٹ گرلز ہائر سکینڈری سکول چک109جنوبی کے ذاتی عناد اور ہٹ دھرمی کے باعث سینکڑوں طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا،معمولی اختلاف کی وجہ سے سینئر اساتذہ کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا، جس پر اہالیانِ حلقہ نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے پرنسپل کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گرلز ہائر سکینڈری سکول 109جنوبی کی پرنسپل رعنا مصطفی نے ذاتی عناد کی بنیاد پر سینئر ٹیچر شمشاد اسحق کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا، اپنے اس غیر قانونی اقدام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سکول کے دیگر سٹاف کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ انتقامی کاروائی کے ان اقدامات کو سپورٹ کرنے کیلئے لکھے گئے بیانیہ پر دستخط کریں اور دستخط نہ کرنے والی ٹیچرز کو دھمکیاں دیں کہ وہ ان کی نوکریوں کو خطرے میں ڈال دے گی۔ علا وہ ازیں سکول کی پرنسپل کی جانب سے طالبات کو اس بات پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ انگلش میڈیم میں داخلہ لیں جب کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے واضح ہدایات ہیں کہ کسی بھی بچے کو زبردستی انگلش میڈیم کلاسز کا حصہ بننے پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ طلبہ کے پاس یہ آپشن ہے کہ وہ اردو یا انگریزی میڈیم میں سے جس طریقہ تدریس میں شامل ہونا چاہیں ہو جائیں۔ قواعد بر عکس طالبات کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ انگلش میڈیم کلاسز کا حصہ بنیں، پرنسپل کی جانب سے اردو میڈیم میں پڑھنے کا تقاضہ کرنے والی طالبات کے والدین کو بلا کر ان کی تذلیل کی جاتی ہے اور اس بات کی دھمکی دی جاتی ہے کہ اگر بچے انگریزی میڈیم میں نہیں پڑھیں گے تو وہ ان کو داخلہ روک دے گی اور نہ ہی کسی اور سکول میں داخلہ کیلئے سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔
ٹیچر کو بلاجوازفریضہ تدریس سے ہٹانے اور انگریزی میڈیم میں پڑھنے پر مجبور کرنے کی وجہ سے طالبات میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اورسکول کی طالبات نے شدید احتجاج کیا اور و الدین کے ذریعے اس غیر منصفانہ فیصلے کو معطل کرانے کیلئے سرگودھا کے اعلیٰ حکام کو درخواست بھی جمع کرائی۔ سینئر ٹیچر کو سرنڈر کیے جانے کے معاملہ کو لیکراعلیٰ حکام نے انکوائری کا حکم دیا اورانکوائری رپورٹ سے یہ ثابت ہوا کہ پرنسپل نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سکول ٹیچر کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا،انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اعلیٰ حکام نے پرنسپل رعنا مصطفی کا ٹرانسفر آرڈر جاری کر دیا تاکہ سکول میں جاری تعلیمی سرگرمیوں میں خلل نہ آئے۔نئی مستقل پرنسپل کی تعیناتی تک چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سرگودھا نے سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ شمشاد اسحق کو عارضی بنیادوں پر پرنسپل کا عہدہ سنبھالنے کے احکامات جاری کیے، اسی دوران سابق پرنسپل رعنا مصطفی اپنے ٹرانسفر کے خلاف پنجاب سروسز ٹربیونل سے سٹے آرڈ لے آئیں اور سکول واپس آتے ہی سی ای او کے احکامات کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے حاضری رجسٹر میں ٹمپرنگ کے ذریعے عارضی پرنسپل شمشاد اسحق کا حاضری ریکارڈ ختم کر دیا اور بات کو یہیں تک محدود نہیں رکھا بلکہ انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شمشاد اسحق سمیت سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ (SSS) اردو فوزیہ نئیر کو سکول میں پڑھانے سے روک دیا اور انہیں محکمہ تعلیم کو رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔پرنسپل طالبات کی جانب سے متوقع ردِ عمل کے پیش نظر ان کو ڈرانے دھمکانے سے بھی باز نہ آئیں، طالبات کی جانب سے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو درخواست دیے جانی کی صورت میں بالواسطہ و بلا واسطہ انٹر میڈیٹ سیکشن بند کرنے کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں جس کی وجہ سے طالبات اور ان کے والدین سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ایک ایسی پرنسپل جس کیخلاف انکوائری جاری ہے اور وہ سٹے آرڈر پر ہے نے ذاتی انا کی تسکین کیلئے سینئر ٹیچرز کو سرنڈر کر کے جہاں طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے وہیں تدریس کا مقدس فریضہ سر انجام دینے والی ٹیچرز کی توہین کی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پرنسپل رعنا مصطفی کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائے۔