سائنسدان کی شہادت کے بعد ایران کے جوابی حملے سے پہلے ٹرمپ نے طبل جنگ بجا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن ہار چکے ہیں اور دو ماہ بعد وہ وائٹ ہاﺅس چھوڑ کر چلے جائیں گے لیکن جانے سے پہلے وہ کیا کر سکتے ہیں اور کیا کرنا چاہتے ہیں؟ اس حوالے سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ جانے سے پہلے کچھ ایسا خطرناک کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا جنگ کی لپیٹ میں آ سکتی ہے اور یہ کام امریکہ کی طرف سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری کرنا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق قرائن بتا رہے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ جاتے جاتے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکہ کی طرف سے اپنا جنگی بحری بیڑہ ’یو ایس ایس نیمٹز‘ بھی خلیج فارس میں تعینات کرنے کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس بیڑے کی خلیج فارس میں تعیناتی کا مقصد افغانستان اور عراق سے واپس نکلنے والے فوجیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ تاہم امریکہ کی طرف سے یہ اقدام ایران کے چیف نیوکلیئر سائنسدان کے قتل کی واردات کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے امریکہ پر شدید دباﺅ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنائے ،دو سال قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن فخری زادہ مہابدی کا نام یاد کر لو۔ ایران کی طرف سے محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے شرانگیزیاں خطے کو خوفناک جنگ کی طرف لیجا رہی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ ایک ہفتہ قبل ایران پر بمباری کے معاملے پر اپنے مشیروں کے ساتھ بھی مشاورت کر چکے ہیں تاہم مائیک پومیپیو اور دیگر لوگوں نے انہیں اس سے باز رہنے کی تلقین کی اورکہا کہ اس طرح جنگ چھڑ جانے کا غالب امکان ہے۔ معروف امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق مشیروں نے ٹرمپ کو ایران کے ساتھ براہ راست تصادم نہ کرنے کا مشورہ دیا۔اخبارکے مطابق امریکی صدر کو مشورہ دیا گیا کہ ایسا کرنا امریکہ کو ایران کے ساتھ براہ راست سرحدی جنگ میں الجھا سکتا ہے۔
امریکی صدر نے اعلیٰ حکام کی میٹنگ طلب کی تھی جس میں نائب صدر مائیک پنس ،وزیر خارجہ مائیک پومپیو، قائم مقام سیکریٹری دفاع کرسٹوفر سی ملر اور جنرل مارک اے ملی نے شرکت کی تھی۔
ٹرمپ نے ان سے پوچھا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر کیا رد عمل دینا چاہیے اور ان کے پاس کیا آپشن ہیں۔ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور جنرل مارک اے ملی نے صدر کو بتایا کہ کسی بھی قسم کا عسکری یا سائبر حملہ خطے میں ایک نئے تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق میٹنگ کے بعد شرکا کو یقین تھا کہ صدر میزائل حملہ تو نہیں کریں گے البتہ ایران اور اس کے اتحادیوں کیخلاف مزید سخت اقدامات کر سکتے ہیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق مشیروں کے مشورے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا ارادہ ترک کر دیا۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق وائیٹ ہاؤس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے
رپورٹس کے مطابق اس کے بعد سے صدر ٹرمپ نے ایران کو ’سزا‘ دینے کے دیگر آپشنز پر غور شروع کر رکھا ہے۔
ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟
ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا
تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا
ٹرمپ اپنی صدارت کے چار سال میں ایران کے خلاف جارحانہ پالیسی رکھے ہوئے ہیں ، نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کے ترجمان ، علییزا میراوسیفی نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور شہری استعمال کے لئے ہے اور ٹرمپ کی پالیسیوں میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ تاہم ایران کسی بھی جارحیت پسندی کو روکنے یا اس کا جواب دینے کے لئے اپنی جائز فوجی طاقت کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جنوری میں ٹرمپ نے امریکی ڈرون حملے کا حکم دیا تھا جس میں بغداد کے ہوائی اڈے پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی مارے گئے تھے ۔
ایرانی وزارت دفاع اور مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق مسلح دہشت گرد عناصر نے وزارت دفاع کی ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ محسن فخری زادہ کو لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں یہ ایرانی سائنسدان شہید ہوچکے ۔شہید محسن فخری زادہ کے باڈی گارڈز اور دہشتگردوں کے درمیان مسلح جھڑپوں میں وہ شدید زخمی ہوئے اور اسے اسپتال لے جایا گیا۔
ایران کا سائنسدان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان، نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت
جوہری سائنسدان کے قتل پر ایرانی صدر حسن روحانی نے کیا بڑا اعلان
شہید فخری زادہ کے قاتلوں کو سزا دینے کیلئے ایرانی سپریم لیڈر کا بڑا اعلان
سائنسدان کے قتل کی شناخت کیلئے ایر ان نے کس سے مدد مانگ لی ؟
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے 2018 کی شروعات میں اعلان کیا تھا کہ موساد کے جاسوسوں نے ایران کے ایٹمی سائنس داں کی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ اس سے پہلے بھی یہ اطلاعات آئی تھیں کہ موساد کے جاسوسوں نے ایران کے ایک ایٹمی سائنس داں محسن فخر زادہ مہابادی کی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کی تھی جو ایٹمی ریکٹر کے ذمہ دار تھے
ایرانی بابائے ایٹم بم سائنسدان کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی.ایرانی وزارت دفاع کی جانب سے جیسے ہی یوکلیئر پروگرام کے سربراہ محسن فخری زادہ کی تصدیق کی گئی، ایران کی عوام سڑکوں پر نکل گئی۔ اس دوران انھوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا
ایرانی سائنسدان کی شہادت نئی جنگ کا پیش خیمہ،اسرائیل اور سعودی عرب کا کردار، تہلکہ خیز انکشافات