بھارتی پنجاب کی حکومت نے بھارتی سپریم کورٹ میں اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی سیکورٹی کم گئی تھی اسی لئے انکو ٹارگٹ کرنے میں دشمنوں کو آسانی ہوئی
بھارتی پنجاب حکومت کے وکیل ایڈوکیٹ جنرل گرمندر سنگھ گیری نے سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ میں اپنی کوتاہی کا اعتراف کر لیا ہے، سپریم کورٹ میں اعتراف جرم کرنے کے بعد سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ اب حکومتی اعتراف کے بعد حکومتی ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے جنہوں نے سیکورٹی کم کی تھی،سچ ایک دن زبان پر آ جاتا ہے اور ایسا ہی ہوا،ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے،سدھو قتل کیس میں ملزمان کے کردار سے زیادہ پنجاب حکومت کا کردار ہے، لارنس بشنوئی نے ڈیڑھ سال قبل جیل سے انٹرویو دیا تھا لیکن حکومت ابھی تک کچھ پتہ نہیں لگا سکی،
واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو پنجاب حکومت نے چار سیکورٹی اہلکار دیئے تھے جو بعد میں کم کر کے دو کر دیئے گئے، اسی دوران گولڈی برار نے شوٹرز کے ذریعے سدھو موسے والا کو قتل کروا دیا،پولیس نے 26 مئی کو سیکورٹی کم کی تھی اور اسکے تین دن بعد 29 مئی کو ہی سدھو موسے والا کو نشانہ بنایا گیا تھا،
گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کا مبینہ ماسٹر مائنڈ امریکہ میں قتل؟حقیقت کچھ اور نکلی
سدھو موسے والا کے بھائی کی پیدائش پر حکومت والد کو ہراساں کرنے لگی
سدھوموسے والا قتل کیس: ملزم گولڈی برار کے قریبی ساتھیوں کی گرفتاری کیلئےچھاپے