سیکھ لو یا کیڑے نکال لو
بقلم:احمد جواد

دوسری عالمی جنگ کے بعد جنگ کی شکست اور مکمل تباہی کے بعد کیسے زندہ رہنا اور واپس کامیابی کی طرف آنا ہے ، ہمیں جرمنی اور جاپان سے سیکھنا چاہئے۔

تصادم سے کیسے بچیں اور صحیح لمحے کا انتظار کریں ، ہم چین سے سیکھ سکتے ہیں۔

غیر دوستانہ یا دشمن اوراپنے سے کئی گنا بڑے پڑوسی سے کیسے بچنا ہے ، ہم اسرائیل اور سنگاپور سے سیکھ سکتے ہیں۔

کسی صحرا کو نخلستان میں تبدیل کرنے کا طریقہ ، ہم دبئی سے سیکھ سکتے ہیں۔

علیحدہ ہو کر اور ایک نئی شناخت کے ساتھ
ترقی کرنا ، ہم بنگلہ دیش سے سیکھ سکتے ہیں۔

۲۰ سال میں دُنیا میں ۶۹ نمبر سے جی ۲۰ میں کیسے آتے ہیں، ترکی سے سیکھ سکتے ہیں۔

پچاس سالوں میں ملک کو ایشین ٹائیگر سے انتہائی کمزور ملک بنانے کا طریقہ ، پاکستان کے پچھلے 50 سالوں سے سیکھا جاسکتا ہے۔

مسلۂ یہ ہے کہ ہمیں سیکھنے کی مثالیں ہی پسند نہیں آتی۔ہر مثال میں کیڑے نکال لیتے ہیں – اس ملک کے نظام میں تبدیلی لانی ھو گی۔ طاقت ور کو عوام کے تابع لانا ھو گا۔

Shares: