صحت مند طرزِ زندگی امراضِ قلب کے خدشات کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے: ماہرینِ امراضِ قلب

0
33

صحت مند طرزِ زندگی امراضِ قلب کے خدشات کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے: ماہرینِ امراضِ قلب

باغی ٹی وی : ورلڈ ہارٹ ڈے ہر سال 29 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ ورلڈ ہارٹ ڈے کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کو قلبی امراض (کارڈیو ویسکولر) کے بارے میں آگاہ کرنا ہے جس میں دل کی بیماری اور فالج بھی شامل ہے اور ان اقدامات کو اجاگر کرنا ہے جو کارڈیو ویسکولرڈیزیز کی روک تھام اوراس کے کنٹرول کےلئے کیئے جا سکتے ہیں۔ قلبی امراض (کارڈیو ویسکولر)، غیر متعدی بیماریوں سے ہونے والی اموات میں سے تقریبا نصف اموات کاباعث ہیں جس کی وجہ سے یہ دنیاکا سب سے زیادہ مہلک مرض مانا جا تا ہے اور ہر سال دنیا میں اس کے باعث تقریباً ایک کروڑ اَسّی لاکھ افراد موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے چیف آف کارڈیالوجی ڈاکٹر اسد علی سلیم نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اور خطرے کے عوامل مثلاً تمباکو نوشی، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور ورزش نہ کرنے سے ہونے والی قبل از وقت اموات سے بچا جاسکتا ہے۔ اگر کسی شخص میں ذیابیطس، تمباکو نوشی کی عادت، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا، کم سے کم جسمانی سرگرمی اور نمک کی زیادتی جیسے عوامل ہیں تو اسے شدید خطرہ ہوتا ہے اور ضروری ہے کہ وہ لازماً شدید قلبی پیچیدگیوں سے بچنے کےلئے طرزِ زندگی اور غذائی عادات میں رَدّوبدل کرے۔
شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر سعید اللہ شاہ نے کہا کہ دل کی شریانوں اور والو کی بیماریوں میں فرق کی آگاہی ہونی چاہئے کیونکہ دونوں طرح کی بیماریاں مختلف پیچیدگیوں کا نتیجہ ہیں۔ اینجیوگرافی ایک ٹیسٹ ہے جو دل کی شریانوں کی رکاوٹ وغیرہ کا پتہ لگانے کےلئے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر تشویشناک ہے کہ اب چھوٹی عمر کے لوگوں کو بھی دل سے متعلقہ بیماریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے تمباکو نوشی سے بچنے، باقاعدہ ورزش کرنے اور وزن پر قابو پانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اسد اکبر خان نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس اور گردوں کے مسائل سے دوچار افراد کو دل سے متعلق بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مختلف قسم کے کینسر سمیت کارڈیو ویسکولر اور دیگر بیماریوں سے بچنے کےلئے زیادہ فعال طرز زندگی اپنانے کا مشورہ دیا۔
شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے ایسوسی ایٹ کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر کاشف جان نے وضاحت کی کہ وینٹریکولر سیپٹل ڈیفیکٹ (وی ایس ڈی) جسے عام طور پر دل میں سوراخ کے طور پر جانا جاتا ہے جو نومولود بچوں میں پایا جانے والا دل کا عمومی مرض ہے اور یہ بچے کے دل کی نشوونما کے دوران ہوتا ہے اور عموماًیہ پیدائش کے وقت موجود ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے علاج کیلئے بروقت تشخیص کا ہونا نہایت ضروری ہے۔

Leave a reply