عام طور پر بارش کو باعثِ رحمت سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کے ہونے سے موسم کافی سہانا ہوجاتا ہے چاہے گرمیاں ہوں یا سردیاں رومانوی شخصیت کے حامل افراد بارش کیلئے دعا ضرور کرتے ہیں، اور اگر آپ گرم علاقے میں رہ رہے ہیں اور اوپر سے موسم بھی گرمیوں کا ہے تو پھر آپ میں سے ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ بارش ہوجائے تاکہ کم از کم گرمی کا زور ٹوٹ جائے۔
بارش کی خواہش محض گرمی بھگانے یا موسم کو سہانا بنانے کیلئے نہیں کی جاتی بلکہ اس کے علاوہ ایسے علاقے جو نہری نہیں اور وہاں کے کسانوں کی فصل اگنے کا انحصار بارش پر ہوتا وہ بھی خواہش رکھتے ہیں کہ بارش ہو تاکہ فصل کاشت کرسکیں۔
لیکن اگر بارشیں حد سے زیادہ ہونا شروع ہوجائیں اور پھر موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل بھی ہوں تو یہ رحمت پھر زحمت میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
ارے او بےحس حکمرانوں، اعلی عہدیدارو کیا یہ ویڈیوز اور تصاویر دیکھ کر تمہارا مردہ ضمیر نہیں جاگتا؟ کیا تمہیں یہ خیال نہیں آتا کہ اگر ان کی جگہ تم خود ہوتے تو کیا ہوتا؟ آج جتنے بھی منتخب نمائندے اقتدار کی کرسی پر براجمان ہیں انہیں یاد نہیں آتا کہ انہی لوگوں کے ووٹ سے ہم حکمران ہیں۔ pic.twitter.com/ODh4tGhwci
— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) July 28, 2022
حالیہ دنوں ہونے والی بارشوں نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں تباہی مچادی ہے اس تباہی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے علی سلمان علوی نے مطالبہ کیا ہے کہ: طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سرائیکی علاقوں میں تباہی مچا دی جس میں ڈیرہ غازی خان، اتھل، جھل مگسی اور لسبيلہ شديد تباہی کی زد ميں ہيں.
طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سرائیکی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ ڈیرہ غازی خان، اتھل، جھل مگسی، لسبيلہ شديد تباہی کی زد ميں ہيں. بلوچستان اور پنجاب کے سرائیکی علاقوں ميں ہنگامی بنیادوں پر ہيلي کاپٹرز، کشتیوں اور امدادی کارروائیوں کا بندوبست کيا جائے. pic.twitter.com/iLaTNyOnOV
— Ali Salman Alvi (@alisalmanalvi) July 27, 2022
انہوں نے مزید کہا: بلوچستان اور پنجاب کے سرائیکی علاقوں ميں ہنگامی بنیادوں پر ہيلی کاپٹرز، کشتیوں اور امدادی سامان کا بندوبست کيا جائے۔
ایک صارف حسن ریاض کہتے ہیں: امپورٹڈ حکومت اپنے زاتی مفادات میں مصروف عمل ہے جبکہ سیلاب سے بلوچستان ڈوب رہا ہے.
https://twitter.com/HRA_07/status/1552898028817620992
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ: سیلاب زدگان کیلئے جلد از جلد ریلیف کا بندوبست کیا جائے.
ایک شہری نزر شاہ نے گھروں کی تباہ شدہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: اپر کوہستان تحصیل داسو اچھار نالہ اور تحصیل کندیا کے دیگر علاقے سیلاب کی لپیٹ میں ہیں جس سے متعدد گھر اجڑ گئے جبکہ گاڑیاں اور فصلیں سیلاب کی موجوں کی نظر ہوگئی ہیں.
اپر کوہستان تحصیل داسو اچھار نالہ اور تحصیل کندیا کے دیگر علاقے سیلاب کی لپیٹ میں متعدد گھر 🏡🏠 اجڑ گئے گاڑیاں اور فصلیں سیلاب کے موجوں کی نظر ہوگئے عوام شدید مشکلات میں راشن ادویات پہنچ نا دشوار لوگ گھنٹوں پیدل دشوار گزار راستوں سے سفر کرنے پر مجبور صوبائی و وفاقی حکومت تماشائی pic.twitter.com/zxY4GFOGWB
— Syed M Nazar Shah Shaheen (@SyedMNazarShah1) July 25, 2022
ان کا کہنا تھا کہ: عوام شدید مشکلات میں ہیں اور لوگ گھنٹوں پیدل دشوار راستوں پر سفر کرنے پر مجبورلیکن دوسری جانب صوبائی و وفاقی حکومت تماشائی بنائی ہوئی ہے.
شہری لیاقت بلوچ نے کہا: تاریخ میں لکھا جائے گا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب ایک صوبہ موسلا دھار بارشوں سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہوگیا تھا اور سیلاب سے لوگ مررہے تھے جبکہ املاک، مال مویشی اور زراعت سب سیلاب کی نظر ہوگئے لیکن ریاست اور اسکی تمام تر مشینری تخت لاہور کو بچانے گئے ہوئے تھے۔
دوسری جانب جھل مگسی کے ایک سردار جس کا نام میر طارق خان بتایا جارہا ہے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہے جس میں وہ کسی سیلاب والے پانی کو دیکھ رہے ہیں اور اس موقع پر جب ان سے کچھ افراد ہاتھ ملانا چاہتے ہیں تو وہ انہیں ہاتھ نہیں ملاتا.
سردار صاحب ہاتھ ملانے کے لئے ایک بندہ رکھ لیں بلوچستان کے عام لوگوں کو ویسے بھی آپ سرداروں نے بھیڑ بکریاں سمجھا ہوا ہے pic.twitter.com/L4qYGi8tsu
— Fahmidah Yousfi (@fahmidahyousfi) July 28, 2022
ایک ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے فہمیدہ یوسف نے لکھا: "سردار صاحب! ہاتھ ملانے کے لئے ایک بندہ رکھ لیں بلوچستان کے عام لوگوں کو ویسے بھی آپ سرداروں نے بھیڑ بکریاں سمجھا ہوا ہے”
ایک صارف نے سوال کیا کہ: "سیلاب نے تباہی مچادی "این ڈی ایم اے” اور "پی ڈی ایم اے” کہاں ہیں؟