سینیٹ انتخابات میں ٹکٹوں کی فروخت، الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت کی اہم شخصیت کو کیا نوٹس جاری
سینیٹ انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی نگران کمیٹی کا پہلا نوٹس سامنے آ گیا
سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی قائم نگران کمیٹی نے کام شروع کر دیا الیکشن کمیشن کی کمیٹی نے سابق رکن اسمبلی لیاقت جتوئی کے بیان کا نوٹس لے لیا سیف اللہ ابڑو کے مبینہ طور پر 35 کروڑ کے عوض ٹکٹ لینے کانوٹس لے لیا کمیٹی نے لیاقت علی جتوئی کو نوٹس بھیج کر دستاویزی ثبوت طلب کر لیے الیکشن کمیشن میں نگران کمیٹی کا پہلا اجلاس ڈی جی لا کی سربراہی میں ہوا اجلاس میں اسٹیٹ بینک،نیب،ایف آئی اے ،ایف بی آر اور نادرا نمائندوں نے شرکت کی
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے سیف اللہ ابڑو کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے میں بکا ہے۔ ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی ایک جگہ بیٹھے بات کر رہے ہیں ،جس میں انہوں نے کہا کہ تین چار لوگ بیٹھ کر اپنے من پسند لوگوں کو سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹیں دیں ، سیف اللہ ابڑو اس قابل نہیں ہے کہ میں اس کا ذکر بھی کروں ، لیکن یہ ٹکٹ 35کروڑ روپے میں بکا ہے۔پی ٹی آئی کے ناراض رہنماء نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو محض 6 ماہ پہلے پارٹی مین آئے تو ایسے شخص کو کس بنیاد پر ، کس میرٹ پر سینیٹ الیکشن کا ٹکٹ جاری کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے سیف اللہ ابڑو کوسینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی عدالت سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نااہلی سے متعلق درخواست خارج کردی ،چیف جسٹس گلزاراحمد نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کل الیکشن ہیں ، اس کے بعد نااہلی چیلنج کردیجیئے گا،عدالتی فیصلے موجود ہیں کہ الیکشن کے بعد کاغذات نامزدگی چیلنج کیے جاسکتے ہیں،
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس انتخابات کے بعد الیکشن پٹشن دائر کرنے کا راستہ موجود ہے،سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کرنے کی وکیل کی استدعا مسترد کردی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کل الیکشن ہیں اس لیے اس وقت درخواست پر سماعت نہیں کی جاسکتی، درخواست گزارالیکشن کے بعد بھی دیگر فورمز کا استعمال کرسکتا ہے،
سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سیف اللہ ابڑو کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، قبل ازیں سیف اللہ ابڑو نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا تھا کہ الیکشن ٹربیونل نے حقائق کو نظر انداز کیا،ٹیکنوکریٹ کی تشریح پرپورا اترتا ہوں، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ٹربیونل کافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ سندھ ہائیکورٹ نے سیف اللہ ابڑو کے حق میں فیصلہ دیا تھا
قبل ازیں الیکشن ٹریبونل نے پیر 22 فروری کو ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا اور کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے اپنے فیصلے میں ٹریبونل کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل میں لگائے گئے اعتراضات ثابت ہوئے ہیں۔ سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے ۔
خیال رہے کہ کراچی میں پی ٹی آئی امیدوار سیف اللہ ابڑو کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی گئی تھی درخواست غلام مصطفیٰ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیف اللہ نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے سیف اللہ ابڑو کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا ہے، انکے خلاف نیب کسیز بھی چل رہے تھے درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ افسر نے سنے بغیر سیف اللہ کے کاغذات نامزدگی منظور کيے تھے
پی ڈی ایم کو بڑا دھچکا،حکومت نے ایسا کام کر دیا کہ پی ڈی ایم کی ساری امیدوں پر پانی پھر گیا
نیب کی کارروائیاں ناقابل برداشت ہوتی جا رہی ہیں،اپوزیشن سینیٹ میں پھٹ پڑی
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا معاملہ،رضا ربانی بھی عدالت پہنچ گئے
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس،سپریم کورٹ میں سماعت،کس نے کی مہلت طلب؟
سیاسی پارٹیوں کے آپس کے معاملات ہوں توعدالت ان میں نہیں پڑتی،سپریم کورٹ
سینیٹ انتخابات، اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو سکتے ہیں یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے جواب جمع کروا دیا
واضح رہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینٹ ٹکٹ دینے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا خرم شیر زمان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیف ﷲ ابڑو سال 2018 میں تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور سالہا سال پارٹی کیلئے خدمات سرانجام دینے والوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے ایسے شخص کو ٹکٹ دیدیا جو پیپلزپارٹی کا قریبی ساتھی رہا ہو
یاد رہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پرلیاقت جتوئی کی طرف سے بہت بڑا الزام عائد کیا گیا تھا اورکہا گیا تھا کہ 35 کروڑ میں یہ ٹکٹ فروخت ہوا ہے ، جس پرپارٹی نے نوٹس جاری کیا ہے جبکہ سیف اللہ ابڑو نے ہرجانےکا دعویٰ دائر کیا ہے