صدرعارف علوی، عمران خان و دیگرکیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کیلئے سینیٹ میں قرارداد جمع کرا دی گئی.
مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے حوالے سے فیصلےکے تحت آرٹیکل 6 کی
کارروائی کے لیے سینیٹ میں قرارداد جمع کرادی۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان نے سینیٹ میں قرارداد جمع کرا دی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے تکلیف ہوئی،عمران خان
قرارداد میں کہا گیا ہےکہ صدر مملکت عارف علوی، عمران خان ، فواد چوہدری اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کی جائے۔قرارداد کے متن کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف ازخود نوٹس کے تفصیلی فیصلے پر جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے اضافی نوٹ لکھا جس میں ان کا کہنا ہےکہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، صدر اور وزیراعظم نے 3 اپریل کو آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کی، اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے صدر اور وزیراعظم کی اسمبلیاں تحلیل کرنے تک کی کارروائی عدم اعتماد ناکام کرنے کیلئے تھی۔
آرٹیکل 6 ایسا ہتھیار نہیں کہ ہرکسی پرچلا دیں: اعتزاز احسن
اضافی نوٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور صدر، وزیراعظم کی اسمبلیاں تحلیل کی کارروائی سے عوام کی نمائندگی کا حق متاثر ہوا، آرٹیکل 5 کے تحت آئین پاکستان کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 کی کارروائی کا راستہ موجود ہے۔ جسٹس مظہر عالم کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹیرین فیصلہ کریں کہ آرٹیکل 6 کی کارروائی پر عمل کرا کرمستقبل میں ایسی صورتحال کیلئے دروازہ کھلا چھوڑنا ہے یا بند کرنا ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ بار بار جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ کرنے والوں کا ایک اور جھوٹ آشکار ہو گیا۔ الزام خان کی جھوٹ اور الزام تراشی کی سیاست کا پول کھل گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے جس نے نظریہ ضرورت کو ایک بار پھر دفن کر دیا۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ صدر عارف علوی ، اس وقت کے وزیراعظم عمران خان ، ڈپٹی سپیکر اور وزیر قانون نے آئین سے وفاداری کا حلف اٹھایا لیکن آئین شکنی کے مرتکب ہوئے۔آئین سے انخراف کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا پڑے گا، جس سے مستقبل میں ایسے آئین شکنوں کا رستہ رکے۔
وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 5 کو آئین کی خلاف وری کے لیے استعمال کیا ۔ آئین سے کھلواڑ کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگے گا ۔ یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے سازشی بیانیہ کو بھی دفن کردیا۔ قوم محب وطن اور لیٹروں میں فرق کو جان چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا کوئی سازش نہیں ہوئی۔ دراصل آئین شکنوں کا ٹولہ جو خود کو تحریک انصاف کہلاتا ہے عوام کی نمائندگی پر ڈاکہ ڈال رہا تھا اور اب بھی اس کوشش میں ہے۔عوام اس سازشی ٹولے کو ضمنی الیکشن میں بھی مسترد کردیں گے ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آئین کو پامال کرنے والے اب عدالتوں کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے ہیں۔عدلیہ بھی ان دھمکیوں کا نوٹس لے اور اداروں کی توہین کے مرتکب اس ٹولے کو قانون کے کٹہرے میں لائے ۔