اسلام آباد:پاکستان کے مسائل کے حل کا مرکزسینیٹ اوراگروہاں ہی سینیٹرزرشوت دے کرآئیں ، جیسا قوم نے دیکھ لیا:پھرقوم کیسے مسائل سے نکلے گی :وزیراعظم کا قوم سے خطاب،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اس وقت قوم سے خطاب کررہے ہیں اورقومی المیے پرقوم کوولولہ دینے کی کوشش کررہے ہیں‌

وزیر اعظم نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات جس طرح ہوئے ہیں انہی سے ملک کے مسائل کی وجہ سمجھ آجاتی ہے، خیبر پختونخوا میں ہماری پہلی حکومت میں مجھے پتہ چلا کہ سینیٹ کے انتخابات میں پیسہ چلتا ہے اور یہ سلسلہ 30 سے 40 سال سے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات سے ملک قیادت آتی ہے، جب ایک سینیٹر رشوت دے کر سینیٹر بن رہا ہے اور ارکان پارلیمنٹ پیسے لے کر اپنے ضمیر بیچ رہے ہیں تب سے میں نے اوپن بیلٹ کی مہم چلانا شروع کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں بھی اوپن بیلٹ کا بل پیش کیا، جب اس موقف کرنے کی حمایت کرنے والی جماعتوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم معاملے کو سپریم کورٹ لے کر گئے، وہاں الیکشن کمیشن نے اس کی مخالفت کی اور عدالت عظمیٰ نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے تب سے پرانی جماعتوں کی کرپٹ قیادت کو خوف آگیا کہ چونکہ میں نے کرپشن کے خلاف ہی مہم چلائی ہے تو کہیں یہ ہم پر ہاتھ نہ ڈال دیں، میں کہہ چکا تھا کہ جب ان پر ہاتھ پڑے گا تو یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے اور ایسا ہی ہوا، انہوں نے مجھ پر ہر طرح سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی

وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں ہمارے 20 ارکان نے ضمیر بیچا تو انہیں پارٹی سے نکالا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیےکہ اوپن بیلٹ ہونا چاہیے لیکن اس بار سب سیکریٹ بیلٹ کے حق میں ہوگئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ان جماعتوں نے اوپن بیلٹ کی بات نہیں مانی تو انہیں سپریم کورٹ سے رائے لینی پڑی، سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ اس میں پیسہ چلتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب سےہماری حکومت ہے پرانی پارٹی میں موجود کرپٹ لوگوں کو خوف آگیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک فیٹف کی بلیک لسٹ میں گیا تو پابندیاں لگیں گی، جو پابندیاں لگیں گی اس سے ہمارا روپیہ گرنا شروع ہوگا، غربت پھیل جائے گی، مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مجھے بلیک میل کررہی تھی کہ میں انہیں این آر او دے دوں، سپریم کورٹ میں سب نے اکٹھے ہو کر کہا کہ ہمیں سینیٹ الیکشن میں خفیہ بیلٹ چاہیے، انہوں نے پلان کیا کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلائیں، ان کی کوشش تھی کہ مجھ پر عدم اعتماد کی تلوار لٹک جائے اور ان کے دباؤ میں آؤں اور میں این آر او دوں۔

وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ اپوزیشن کے ہاتھوں نہ بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوں گا۔

Shares: