بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر شہباز گل نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیا

0
52

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے سابق معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل نے تشدد اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیا ہے۔

خط ڈاکٹر شہباز گل کے عزیز بیرسٹر اسد رسول ایڈووکیٹ کی جانب سے لکھا گیا ہے، خط میں چیف جسٹس سے اس معاملہ کا نوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔ جبکہ پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گلِ پر جیل میں تشدد کی خبروں کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پر کوئی تشدد نہیں ہوا اور ان کے جسم پر زخم کے کوئی نشانات بھی نہیں ہیں، وہ بالکل ٹھیک اور محفوظ ہیں.

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ جیل میں ڈاکٹر شہباز گِل کو ننگا کرکے تشدد کیا جا رہا ہے۔
پنجاب کے وزیر داخلہ و جیل خانہ جات کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے اڈیالہ جیل میں شہباز گل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز گِل سمیت کافی تعداد میں قیدیوں سے ملاقات کی ہے، وہ بالکل ٹھیک اور محفوظ ہیں، ان کو کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام قیدی ہمارے لیے مہمان کا درجہ رکھتے ہیں، کسی کی مجال نہیں ہے کہ جیل کے اندر موجود کسی بھی قیدی کو کوئی انگلی بھی لگائے، اگر کوئی لگائے گا تو میں براہ راست اس کے خلاف ایکشن لوں گا۔ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ میں عمران خان سے ملوں گا اور ان کو شہباز گِل کے حوالے سے اصل صورت حال سے آگاہ کروں گا۔

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد ان کی حکومت نے ہی کیا ، اگر ان پر جیل میں تشدد نہیں ہوا تو جیل حکام کو بدلنے کا کیا جواز تھا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر تھوڑی سی سختی ہو تو یہ چیخیں مارنا شروع کر دیتے ہیں، نیب کیسز میں ہمارے خلاف 88 روز کا ریمانڈ لیا گیا، یہاں دو دن کے ریمانڈ اور دو دن کی جیل پر کیوں چیخ و پکار ہو رہی ہے ۔ یہ لوگ ملک دشمن بیانیے کو پروان چڑھا رہے ہیں اور مسلم لیگ (ق) ان کے ساتھ ہے ۔

واضح رہے کہ اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں شہباز گِل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔

Leave a reply