ڈھاکہ :بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ(بی سی بی) نے ساتھی کھلاڑی کو تشدد کا نشانہ بنانے پر سابق فاسٹ باؤلر شہادت حسین پر 5سال کی اپبندی عائد کردی۔ معاملے کو گراؤنڈ میں موجود امپائرز نے رپورٹ کردیا تھا جس کے بعد شہادت بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے تھے۔

بنگلہ دیش میں کھیلی جا رہی نیشنل کرکٹ لیگ کے دوران اتوار کو شہادت حسین نے ساتھی کھلاڑی کو تھپڑ مارنے کے بعد لات بھی رسید کردی تھی۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے شہادت پر 5سال پابندی عائد کردی ہے جس میں سے 2سال کی سزا کو معطل کردیا ہے تاہم انہیں تین سال کی سزا بھگتنی پڑے گی۔شہادت حسین نے اپنی غلطی کو تسلیم کر لیا ہے جہاں پابندی کے ساتھ ساتھ ان پر 3لاکھ ٹکا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی وزیراعظم سے ملاقات

تاہم فاسٹ باؤلر نے بورڈ کی جانب سے دی گئی سزا کو سخت قرار دیتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سزا کے نتیجے میں ان کا کیریئر تباہ ہو جائے گا۔ایک بورڈ آفیشل نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ڈھاکا اور کھلنا کے درمیان میچ میں گیند کو چمکانے کے معاملے پر شہادت حسین کا ساتھی کھلاڑی عرفات سنی جونیئر سے بحث ہوئی جس کے بعد شہادت نے ان پر حملہ کردیا۔

بھارت جہاں ہرسال دلتوں پرمظالم کے دو ہزارسے زائد واقعات ہونے لگے

38 ٹیسٹ اور 51 ون ڈے میچوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے شہادت حسین کو 2015 میں دو ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں ان پر اور ان کی اہلیہ پر ایک 11سالہ کمسن گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام تھا۔

اسلام آباد میں مردہ مرغیوں کا گوشت کھلائےجانے کا انکشاف

Shares: