اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے سیشن کورٹ میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی ہے۔

شہباز گل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ حساب برابر کرنے کے لیے جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے، تفتیش میں پولیس مجھ پر کوئی الزامات ثابت نہیں کر سکی ہے، درخواست میں کہا گیا کہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ، شہباز گل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے شہبازگل کے جسمانی ریمانڈ کی دوسری استدعا مسترد کردی تھی، شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا. تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی شہباز گل کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ فوج کے اندر مختلف رینکس کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی گئی اور ملزم چونکہ ہائی پروفائل ہے لہذا ہم نے پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے.

شہباز گل کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے آڈیو پروگرام کی سی ڈی حاصل کر لی ہے اور وہ میچ بھی کر گئی ہے ، ایک موبائل ان کی گاڑی میں رہ گیا تھا دوسرا ان کے پاس تھا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا تھا کہ ملزم موبائل اور لیپ ٹاپ تک رسائی نہیں دے رہا ہے، جبکہ سچ اور جھوٹ جاننے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے جوکہ انتہائی ضروری ہے.انہوں نے مزید کہا کہ: ٹرانسکرپٹ پڑھا گیا، لیکن ملزم یہ نہیں بتا رہا کہ اس کے پیچھے کون ہے؟ لہذا میں استدعا کرتا ہوں کہ پولیس کو مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے لیکن عدالت نے یہ استدعا مسترد کردی تھی.

Shares: