شہباز شریف کی حکومت کے خلاف ایک اور چال،ن لیگی وفد کی آج ہو گی حکومتی اتحادی جماعت سے ملاقات

شہباز شریف کی حکومت کے خلاف ایک اور چال،ن لیگی وفد کی آج ہو گی حکومتی اتحادی جماعت سے ملاقات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ ن کا چار رکنی وفد شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں کراچی روانہ ہو گیا ہے، وفد کراچی میں 2 روز تک قیام کرے گا

کراچی جانے والے وفد میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب،مصدق ملک شامل ہیں، ایئر پورٹ پر ن لیگی کارکنان وفد کا پرتپاک استقبال کریں گے ، بعد ازاں وفد ایئر پورٹ سے مزار قائد پر حاضری دے گا اور میڈیا سے بھی بات چیت کرے گا، وفد کی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے ملاقات بھی شیڈول میں شامل ہے، آج شام ن لیگ کا وفد ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی سے بھی ملاقات کرے گا. ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال، بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر امور پر گفتگو کی جائے گی۔

ن لیگی وفد کراچی میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے ملاقاتیں کرے گا، ن لیگی رہنماؤن کے دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے.

خالد مقبول صدیقی کی اپنی کارکردگی کیا ہے؟ فاروق ستار نے اٹھائے سوالات

اتحادی جماعت کے رکن کا وزارت سے استعفیٰ، حکومت نے کس سے رابطہ کر لیا؟ اہم خبر

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے دورہ کراچی کے حوالہ سے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی ہدایت پر پارٹی وفد کراچی جارہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی عہدیداروں کا چار رکنی وفد اہم تنظیمی دورے پر آج کراچی پہنچے گا

مریم اورنگزیب نے کہا اس دورے کے موقع پر صوبہ سندھ اور کراچی کے حوالے سے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ مرکزی عہدیداروں کا وفد صوبہ سندھ اور کراچی کے عہدیداروں کے حوالے سے مشاورت کرے گا۔ نئے عہدیداروں، پارٹی کے نظریاتی کارکنان کو تنظیمی عہدے دینے کے لئے اہم اعلانات کئے جائیں گے۔

صوبہ سندھ میں تنظیم سازی کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے وفد کا یہ دورہ اہم پیش رفت کا حامل ہو گا۔ مسلم لیگ (ن) کی سندھ اور کراچی میں تنظیم سازی پارٹی اور سیاسی منظر نامے کے حوالے سے اہم ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہبازشریف کی ہدایت ہے کہ ملک بھر میں پارٹی کی تنظیم سازی اور پارٹی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے

واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کو حکومت کا ساتھ چھوڑ کر سندھ حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی جسے ایم کیو ایم نے مسترد کردیا تھا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان حکومت کا ساتھ چھوڑے اور سندھ میں جو وزارت چاہتی ہے اس پر آکر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرلے۔ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بلاول بھٹو کی یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے وزارت سے تو استعفیٰ دے دیا تھا لیکن ساتھ ہی اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے،، حکومت نے ایم کیو ایم کو منانے کی کوشش کی تھی اور اس ضمن میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے دو بار ایم کیو ایم کے عارضی مرکز کا دورہ کیا تھا.وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم سے رابطے کے لئے کمیٹی بھی بنا رکھی ہے.

Comments are closed.