مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی جانب سے میاں نوازشریف کی ضمانت منظور ہونے پراظہار تشکر کیا گیا ہے،
العزیزیہ کیس، نواز شریف کی منگل تک انسانی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا بے حد شکر ادا کرتا ہوں،عوام کی دعاؤں کی اشد ضرورت ہے، نوازشریف کی صحت مزید بہتر ہو جائے یہی تمنا اور دعا ہے، نوازشریف پاکستان کی خدمت اورترقی کی علامت ہیں، نوازشریف پاکستان اور قوم کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں، عوام کے جذبات نوازشریف سے ان کی والہانہ محبت کاثبوت ہیں،
آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکل گئی، اپوزیشن کہاں ہوئی جلسے کیلئے تیار؟ اہم خبر
واضح رہے کہ آج ہی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی منگل تک انسانی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کی گئی ہے، عبوری ضمانت العزیزیہ ریفرنس میں منظورکی گئی، نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر وقفے کے بعد سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس محسن اخترکیانی نے سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم وفاقی اور صوبائی حکومت کو ہدایات جاری کر رہے ہیں ، وزیراعظم،وزیراعلیٰ پنجاب،چیئرمین نیب اس معاملے پرفیصلہ کریں، اس دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ انسانی بنیادوں پرنواز شریف کی ضمانت کی درخواست پر اعتراض نہیں، یوں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست منظور کرلی، عدالت نے20، 20لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کےعوض عبوری ضمانت منظورکی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی حکومت کو ضمانت دینے پرکوئی اعتراض نہیں،
نواز شریف کے دل کی خون کی نالی کتنے فیصد بلاک ہو چکی؟ خبر نے سب کو پریشان کر دیا
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں میاں نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست کو آج ہی سننے کی استدعا کی گئی تھی، شہبازشریف نے 11 رکنی اسپیشل میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کو بھی اپنی درخواست کا حصہ بنایا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت 3 بار وقفہ کیا گیا جس کے بعد عدالت نے سابق وزیراعظم کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عبوری ضمانت پر رہائی کی درخواست منظور کی،