شہباز صاحب،جو آپ نے خدمت کی اس کا صلہ اللہ سے مانگیں،آپکا موقف سنیں گے،عدالت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈ شہبازشریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی،

شہبازشریف اپنی بیٹی جویریہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔شہبازشریف کی بیٹی جویریہ علی کوسخت سیکیورٹی حصار میں کمرہ عدالت پہنچایاگیا، شہباز شریف نے عدالت میں تاخیر سے پیش ہونے پر معذرت کی،شہباز شریف کا کہنا تھا کہ راستے میں رش بہت زیادہ تھا اس لئے تاخیر ہوئی، جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ مجھے علم ہے، میں بھی رش میں پھنس جاتا ہوں،

شہباز شریف نےعدالت میں موقف اپنایا کہ میں نے 10 سال ذمہ داری اور ایمانداری سے خدمت کی اور کئی سو ارب روپے حکومتی خزانے کے بچائے۔

جج جواد الحسن نے استفسار کیا کہ شہبازشریف صاحب!آپ کی عمر کتنی ہے ؟،شہبازشریف نے کہاکہ میری عمر 69 سال ہے ،شہبازشریف نے کہا کہ میں اس صوبے کی ایک ایک پائی بچانے کیلئے سخت کاوش کی ،یہ ناجائز اثاثہ جات سمجھ سے بالاتر ہیں ، میں نے ایک مثال بنائی اور عوام کی خدمت کی ،میرے فیصلوں سے نوازشریف، میرے بیٹوں کو بزنس میں اربوں کا نقصان ہوا،میں نے صوبے کی خدمت کی اس کا یہ صلہ دیا جا رہا ہے ۔

شہبازشریف نے عدالت میں کہا کہ میں نے تین ادوار میں سرکاری تنخواہ وصول نہیں کی۔ بچوں اور بھائیوں کےکاروبار میں اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ سندھ حکومت نے گنے کی قیمت 155 سے 165 کی لیکن میں نے گنے کی قیمت 180 روپے برقرار رکھی اور کسانوں کے مفاد کو پہلے ترجیح دی۔

عدالت نے کہا کہ جو آپ نے خدمت کی اس کا صلہ اللہ سے مانگیں ،آپ کا موقف سنیں گے ،خواہ 10 دن لگ جائیں ،عدالت نے کمرہ عدالت میں موجود ملزموں کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے حمزہ شہباز کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے شہبازشریف اوران کی بیٹی کوحاضری کے بعد واپس جانے کی اجازت دیدی۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے شہباز شریف، انکی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹیوں کو طلب کیا گیا تھا۔ عدالت نے سلمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی تھی۔

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کا مؤقف ہے کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے اور موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی ہے۔ انکوائری میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔

نیب کی گاڑی میں حمزہ شہباز کا عدالت جانے سے انکار

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

شہبازشریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس،نیب کی خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل

نیب کا مؤقف ہے کہ شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں’ پچپن کے‘ نامی دفتر سے چلتی تھیں۔ نیب کے مطابق 2008 سے 2018 تک شہباز شریف خاندان کے چار ارکین کے اثاثوں میں چار سو پچاس فیصد جبکہ صرف سلمان شہباز کے اثاثوں میں نو سو فیصد اضافہ ہوا۔ 2009 میں شریف فیملی کے اثاثے اڑسٹھ کروڑ، تینتیس لاکھ سینتیس ہزار تھی جبکہ 2018 تک اثاثوں کی مالیت تین ارب اڑسٹھ کروڑ پندرہ ہزار روپے تک پہنچ چکی تھی۔

دستاویزات کے مطابق 2008 میں سلمان شہباز کے کل اثاثوں کی مالیت اٹھائیس کروڑ چوبیس لاکھ روپے تھی جو نو سو فیصد اضافے کے بعد 2018میں دو ارب چونتیس کروڑ چھیانوے لاکھ روپے ہو گئے ہیں۔ حمزہ شہباز کے اثاثوں میں دس سال کے دوران تقریباً سو فیصد اضافہ ہوا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کی خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، نیب لاہورنے منی لانڈرنگ ریفرنس کے لیے 2رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ٹیم اسپیشل پراسیکیوٹر نیب بیرسٹر عثمان جی راشد کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جبکہ نیب پراسیکیوٹرعاصم ممتازپراسیکیوشن ٹیم کاحصہ ہوں گے۔  پراسیکیوشن ٹیم شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں پیش ہوگی

شہباز شریف بیٹی کے ہمراہ عدالت میں پیش، حمزہ شہباز جیل میں ہوئے بیمار

Comments are closed.