پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور فنکارہ شمیم آراء جن کی بے مثال اداکاری نے انہیں کم ہی عرصے میں نمبر ہیروئینز کی صف میں لا کھڑا کیا آج ان کی چھٹی برسی ہے. شمیم آراء نے ہدایتکاری بھی کی اور کافی اچھی فلمیں بنائیں نوے کی دہائی میں ان کی ہدایتکاری میں بنی فلموں نے شائقین کو سینما گھروں تک آنے پہ مجبور کر دیا. پتلی بائی سے شمیم آراء بننے والی اس اداکارہ نے فلم کنواری بیوہ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا.فلم سہیلی نے تو ان کے کیرئیر کی ڈگر ہی بدل ڈالی.1960 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں بہترین اداکاری پر شمیم آراء کو نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا. شمیم آراء کی فلم نائلہ کو کون بھول سکتا ہے، انہوں نے ایک کے بعد
ایک سپر ہٹ فلم دی ان کی جوڑی ویسے تو ہر ہیرو کے ساتھ سراہی گئی لیکن وحید مراد کے ساتھ ان کی جوڑی کو بہت زیادہ مقبولیت ملی. وحید مراد شمیم آراء کو کزن سسٹر کہا کرتے تھے.شمیم آراء کی فلمیں اور ان کے کردار آج بھی شائقین کے دلوں پر نقش ہیں. فلم لاکھوںمیں ایک بھی شمیم آراء کے کیرئیر میں بہت اہمیت کی حامل ہے. شمیم آراء نے بطور ہیروئین آخری بار پنجابی فلم تیس مار خان میں کام کیا. شمیم آرا ء نے نوے کی دہائی ریما ،صاھبہ ریمبو اور بابر علی کے ساتھ یادگار فلمیں بطور ہدایتکارہ بنائیں. شمیم آراء نے بھی کیرئیر میں اتار چڑھائو دیکھے انکی شروع کی فلمیں بہت کامیاب نہ رہیں لیکن کامیابی ملی تو پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہ دیکھا.یاد رہے کہ شمیم آرا طویل علالت کے بعد 5 اگست 2016 میں لندن میں78 برس کی عمر انتقال کر گئیں تھیں.