بالی وڈ کی نامور اداکارہ دپیکا پڈوکون حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم ‘چھپاک’ اور بھارت کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلباء کے ساتھ مظاہروں میں اظہار یکجہتی اور طلبا کو تشدد کا نشانہ بنانے کی سخت مذمت کرنے کی بنا پرگزشتہ سال سے اب تک خبروں کی زینت بنتی آرہی ہیں
ان کے اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور دیش دشمن تک قرار دیا گیا یہاں تک کہ ان کی فلم چھپاک تکا کا بائیکاٹ کرنے کا کہا گیا وہیں مداحوں اور شوبز کی معروف شخصیات نے ان کے اس اقدام پر ان کی حاصلہ افزائی کی اور انکو خوب سراہا
شوبز کی معروف شخصیات کے ساتھ ساتھ اب پاکستان کی کامیاب فلم ساز اور آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے نے بھی دپیکا پڈوکون کو اپنا ‘ہیرو’ قرار دے دیا
شرمین عبید چنائے اور دپیکا پڈوکون کی ملاقات سوئٹزرلینڈ میں عالمی اقتصادی فورم 2020 کے دوران ہوئی جس کے بعد شرمین عبید نے ان کے ہمراہ اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر بھی شیئر کی
اس تصویر کے ساتھ فلم ساز نے کیپشن میں لکھا کہ فنکاروں پر بھی اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ساتھ ہی انہوں نے دپیکا پڈوکون کے ساتھ اپنی بات چیت کو بہترین قرار دیا
انہوں نے دپیکا پڈوکون کو ہیرو قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ‘مجھے امید ہے چھپاک دیکھنے کے بعد ہم ان خواتین کو دیکھنے کا نظریہ تبدیل کرسکیں جو تکلیف میں ہیں
یاد رہے کہ شرمین عبید چنائے بھی تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خواتین پر فلم ’سیونگ فیس‘ بنا چکی ہیں جو 2012 میں سامنے آئی تھی مذکورہ فلم ساز کو اپنے کیریئر کا پہلا آسکر ایوارڈ اس ہی فلم کے لیے ملا تھا
جب کہ فلم ‘چھپاک’ کی کہانی بھارتی شہر نئی دہلی سے تعلق رکھنے والی لکشمی اگروال کی زندگی پر مبنی ہےلکشمی اگروال کو 2005 میں 16 سال کی عمر میں تیزاب گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا
دیپیکا پڈوکون کا حملے کے خلاف جے این یو طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی