پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے بدین میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیر عوام کا خون چوستا ہے، اسے چوتھی بار وزیراعظم نہیں بننے دیں گے اور اس کا راستہ روکیں گے
بلاول زرداری کے جلسے میں بڑی تعداد میں عوام شریک ہوئی، جلسہ گاہ پہنچنے پر بلاول کا بھر پور استقبال کیا گیا کارکنان کی جانب سے جئے بھٹو، بلاول وزیراعظم کے نعرے لگائے گئے، اس موقع پر بلاول کا کہنا تھا کہ ہم 8 فروری کو کسانوں، مزدوروں، محنت کشوں کی حکومت بنانے کے لیے ملک بھر میں جدوجہد کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی ملک بھر میں جدوجہد کر رہی ہے کہ 8 فروری کو عوام کی حکومت بنے، چاہتے ہیں کہ ملک میں عوامی راج قائم ہو،پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو الیکشن لڑ رہی ہے اور مہم چلا رہی ہے، ایک صاحب چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہ رہے ہیں لیکن ان کے پاس کوئی منشور نہیں ہے، ہم عوام کی طاقت پر اور وہ سازشوں پر یقین رکھتے ہیں، جو نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں وہ پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، انھیں غریب عوام کی کوئی فکر نہیں، صرف چوتھی بار وزیراعظم بننے کی فکرہے،جب بھی یہ شخص آپ پر مسلط کیا گیا نقصان پاکستان کے عوام کا ہوا، یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے، ہم نے پورے پاکستان کو یہ بات سمجھانی ہے کہ الیکشن میں صرف دو جماعت ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہی ہیں،پاکستان کے عوام کو دعوت دیتے ہیں، سیاسی کارکن کو دعوت دیتے ہیں، کہ آئیں پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں، ہم اس شیر کا شکار کریں گے، اس کا راستہ روکیں گے، ہم اسے چوتھی بار وزیراعظم بننے نہیں دیں گے ،
بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ تین بار موقع ملاناکام رہے، کس خوشی میں ہم اس شخص کو چوتھی بار وزیراعظم مانیں،اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کا ستر فیصد آبادی نوجوان ہے، نوجوانوں کا دور ہے، نوجوان پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں، نوجوان قیادت کی ضرورت ہے جو نوجوانوں کے مسائل کو سمجھ سکے، ملکر جدوجہد، محنت کریں اور عوام،ملک کو مشکل سے نکالیں،پاکستان کے عوام کوپیغام پہنچائیں کہ دس نکاتی ایجنڈہ عوامی معاشی معاہدہ ہے، یہ بلاول کے دس وعدے ہیں ، اگر میں وزیراعظم بنتا ہوںتو تمام دس نکات پر عمل کروںگا،
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو مہم چلا رہی، میں پارٹی کی طرف سے وزیراعظم کا نامزد امیدوار ہوں، اپنا منشو لے کر جگہ جگہ پہنچ رہا ہوں، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان کے عوام کے پاس جا رہا ہے، مجھے موقع ملا تو دس نکاتی معاشی معاہدہ پر عمل کروں گا، دوسری طرف ایک اور صاحب چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہ رہے، انکے پاس نہ منشور، نہ نظریہ، نہ انتخابی مہم اور نہ ہی ووٹ مانگ رہا ہے، وہ کسی اور کو کہتا ہے کہ ووٹ کا بندوبست کرو،ہم عوام کی خدمت پر یقین اور وہ عوام پر راج کرنے پر یقین رکھتے ہیں،وہ پاکستان کو نقصان تقسیم کی سیاست کر کے پہنچا رہے ہیں، انہیں پاکستانی عوام کی فکر نہیں بلکہ چوتھی بار وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے کی فکر ہے.ہمیں بھوک، غربت، مہنگائی،بے روزگاری کی فکر ہے، ہم نے تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی پی پی کی حکومت بنی عوام کی خدمت کی، غریب کی خدمت کی،کسان اور مزدور کی خدمت کی،
بلاول زرداری نے بدین میں جلسے کے دوران پارٹی امیدواروں کو اسٹیج پر کھڑا کر کے حلف بھی لیا،بلاول بھٹو زرداری نے بدین میں اپنی تقریر کے اختتام پر بدین اور ماتلی سے کھڑی ہونے والے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو مخاطب کر کے اسٹیج پر اپنی ڈائس کے پاس کھڑا کیا اور ان سب امیدواروں سے حلف بھی لیا،بلاول کا کہنا تھا کہ آپ سب لوگ عوام سے وعدہ کریں کہ اگر عوام نے آپ لوگوں کو جتوا دیا تو آپ لوگ کراچی اور اسلام آباد میں زیادہ وقت گزارنے کے بجائے یہاں کے عوام کی خدمت کریں گے، اپنے رشتہ داروں کے بجائے ان لوگوں کو نوکریاں دیں گے اور ان کے مسائل حل کریں گے،بلاول زرداری کے حلف پر تمام پارٹی امیدواروں نے ان کی ہاں میں ہاں ملائی جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے بدین کی عوام سے بھی وعدہ لیا کہ آپ لوگ پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے جتوائیں
8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگائیں۔
بلاول نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کو سزا دینے کا مطالبہ کر دیا
قوم کو بتایا جائے شہیدوں کے خون کاسودا کس نے کیا،بلاول
آج بھی کچھ قوتیں نہیں چاہتیں ذوالفقار بھٹو کو انصاف ملے،بلاول
جو شخص تین بار فیل ہوا وہ چوتھی بار کیا تیر مارے کا ،بلاول بھٹو کا نواز شریف پر وار
ہمارا مقابلہ سیاستدانوں سے نہیں بلکہ مہنگائی بھوک اور بے روزگاری سے ہیں،بلاول بھٹو