عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور تحریک انصاف کے حامی شیخ رشید نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں 40 دن کے چلے پر چلا گیا تھا اور انہوں نے کہا مجھے اس دوران کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے اور نہ کسی نے نقصان پہنچایا ہے اس دوران لہذا میں خود کو بہت خوش نصیب سمجھتا ہوں.
میں سائفر کی میٹنگ میں شامل تھا اور جس وقت یہ حالات پیدا ہورہے تھے تو میں نے عمران خان کو سمجھایا تھا کہ اداروں بارے میں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے کہ کسی ادارے کے خلاف جائے.
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں اداروں کے بغیر کوئی سکت نہیں رہ گئی ہے اور یہ ملک اداروں کے بغیر کچھ بھی نہیں ہے. اور میں ہمیشہ اداروں سے محبت کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ ہم ان سے ہیں اور وہ ہم سے ہیں لہذا سیاستدانوں کو فوج سے متعلق بات نہیں کرنی چاہئے. اور جو لوگ فوج کیساتھ بات کررہے تھے انہوں نے خود اپنی جماعت بنا لی ہے.
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سری لنکن فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات
آسٹریلیا کی پانچویں وکٹ 339 رنز پر گرگئی،جوش انگلس 13 رنز بناکر آؤٹ
نواز شریف ،شہباز شریف کا ٹیلیفونک رابطہ،پاکستان استقبال کیلئے تیار ہے، شہباز شریف
ہارورڈ یونیورسٹی کے طلباکا اسرائیل کیخلاف احتجاج،ڈونرز نے فنڈ بند کر دیئے
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہماری اسٹبلشمنٹ سے لڑائی بنتی تھی جبکہ سیاست دانوں اور اداروں کو مل جل کر چلنا چاہئے اسی میں ہی ملک کی ترقی ہوگی، اور اسی لیئے میں خود کو فوج کا ترجمان کہتا ہوں اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہوں اور ان کا ترجمان ہوں.
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ خاموشی کا چِلہ کاٹ رہا تھا اس لیے منظر عام سے غائب ہوگیا تھا، اس چلے کے دوران بہت کچھ سوچنے کا موقع ملا جبکہ 9 مئی کے واقعات ہوئے تو اگلے ہی دن ان واقعات کی مذمت کی تھی اور عمران خان کو ہمیشہ کہا ہےکہ فوج سے بناکر رکھنی چاہیے جبکہ میں نے دومرتبہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو مذاکراتی عمل میں شامل کرلیں مگر انہوں نے منع کیا۔
تاہم واضح رہے کہ شیخ رشید نے مزید کہاکہ اداروں کی لڑائی ہوتی ہے تو ہمیشہ ادارے ہی جیتتے ہیں جبکہ مجھے ایکس ( سابقہ ٹوئٹر) لے ڈوبا،مجھ دکھایا گیا کہ یہ یہ چیزیں آپ نےکہی ہیں، ٹوئٹر میں خود تو نہیں چلاتا تھا لیکن وہ ساری باتیں میری ہی تھیں، میرے خلاف سوائے ٹوئٹس کے کچھ نہیں نکلا اور ہم نے جنرل عاصم منیر کے معاملے میں ملوث ہو کر غلطی کی تھی جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے لوگ سمجھتے تھے کہ فوج کے اندر بھی ان کے لوگ ہیں، میں درخواست کروں گا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث عام لوگوں کو معافی دی جائے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ضدی سیاستدان ہیں اور آج بھی فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، الیکشن لڑوں گا،سپورٹ ملتی ہے یا نہیں،وہ اللہ کوپتا ہے۔