شام میں اب بشار کی فوج بھی ترکی شام سرحد کے پاس تعینات ہونے جارہی ہے .اس بات کا اعلان شام کے اندر کرد انتظامیہ نے کیا جو کہ ایک معاہدے کی صورت میں سامنے آیا ہے.شام کے اس اقدام سے ترکی نے باخبر کیا ہے کہ اگر بشار الاسد کی فوج کرد علاقے میں تعینات ہوئی تو اس کے ساتھ بھی جھڑپیں ہو سکتی ہیںِ.
کرد انتظامیہ نے اپنے پیج پر جاری ایک بیان میں واضح کیا کہ یہ معاہدہ ترکی اور اس کے ہمنوا مسلح گروپوں کے حملے کو روکنے کے واسطے طے پایا ہے تا کہ شامی فوج شام اور ترکی کی سرحد پر تعینات ہو جائے اور ان علاقوں کو آزاد کرایا جا سکے جہاں ترکی اور اس کے اجرتی جنگجو داخل ہو چکے ہیں۔
ترکی کی افواج کی جانب سے پہلے سے قبضہ کی گئی شامی اراضی اور اس کے شہروں کو بھی آزاد کرا لیا جائے۔ ان میں حلب کے شمال مغرب میں واقع عفرین کا علاقہ شامل ہے۔واضح رہے کہ عفرین کے علاقے کے متعلق شام اور ترکی کے درمیان اختلاف ہے عفرین کا علاقہ ترکی کے کنٹرول میں ہے جبکہ شام کا دعوی ہے کہ یہ اس کا علاقہ ہے اور ترکی نے اس پر قبضہ کر رکھا ہے.