شوہر کے گھر سے اب تمہارا جنازہ ہی آئے تحریر : قراۃالعین

0
50

شادی کے وقت یہ درد ناک جملہ ” شوہر کے گھر سے اب تمہارا جنازہ ہی آئے” کتنی بیٹیوں کی ڈولی اٹھتے ساتھ ہی ان کے سر سے شفقت کا ہاتھ اٹھا کر انہیں یتیم ہونے کا احساس دلا دیتا ہے
جیسے اس کو نئے رشتے میں نہیں باندھا جارہا بیچا جارہا ہے جس کے جینے مرنے رونے سے اب ہمارا کوئی تعلق نہیں جو ہے سسرال شوہر کے رحم و کرم پر ہے جب ہی 10 سالوں شوہر سسرال کے ظلم برداشت کرکے4 بچوں کی ماں عینی بالآخر زندگی سے آزاد کردی گئی

اس بدبخت کے 4 بچوں کی ماں اس قابل تھی کہ اسے بے گناہ قتل کردیا جاتا اس کے والدین بہن بھائیوں نے اسے سپورٹ کیا ہوتا تو آج اس کا جنازہ اٹھنے کے بجائے آج اس کے بچے ممتا سے محروم نہ ہوتے کیوں ہم اپنی بچیوں کو شادی کے بعد ایسے چھوڑ دیتے جیسے ان کو نئے رشتے میں نہیں بیچا جارہا ہے جس میں اس کے ساتھ کچھ برا ہو وہ برداشت کرے اسکو سپورٹ نہیں کیا جائے گا کیا اسلام نے عورت کو خلع کا حق نہیں دیا ہم نے کیوں خلع کو اس قدر مشکل بنا دیا کیوں کہ ہماری بچیاں ہم پر بوجھ بن جائیں گی خدارا ان کی شادی کروائیں نہ کراوئیں پر انہیں اچھی تعلیم ضرور دلوائے معاشرے میں رہنا اسکا مقابلہ کرنا ضرور سیکھائیں پھر نہ تو اسکی شادی آپ پر بوجھ ہوگی نہ اس کی مظلوم زندگی ۔

@qurat_Writters

Leave a reply