کراچی: ملک میں ڈالرکی قلت سےدالوں کے 6ہزارکنٹینرز بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں،اس حوالے سے پاکستان میں آئیندہ چند مہینوں میں دالوں کے بحران کو اہم لیا جارہا ہے ، اس حوالے سے تاجرون نے بھی کچھ خدشات ظاہر کیے ہیں ، ان پھنسے ہوئے کنٹینرزپرشپنگ کمپنیاں 48 ملین ڈالر ڈیٹینشن چارجز امپورٹرز سے وصول کرچکی ہیں۔تاجروں کا یہ کہنا ہے کہ اگر ان کنٹینرز کو ریلیز نہ کیا گیا تو ماہ رمضان المبارک میں دالوں کی رسد و قیمتوں کا نیا بحران پیدا ہو جائے گا۔اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تاجروں نے حکومت سے اس معاملے جو جلد حل کرنے کی اپیل بھی کی ہے
پاکستان کی مدد کرنے پرسیکرٹری یو این بین الاقوامی برادری کے مشکور
کراچی پورٹ پر رکے ہوئے دال کے ان کنٹینروں کے بارے میں کراچی ہول سیل گروسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم نے کراچی چیمبر کے نائب صدر حارث اگر، پلس امپورٹرز ایسوسی ایشن کے فراز احمد و دیگر ہمراہ کے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بندر گاہ پر طویل دورانیے تک کنٹینر رکنےسےدالیں خراب ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ ڈیمریج چارجز کا بوجھ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔
اوکاڑہ : ایک طرف مہنگائی, دوسری طرف ڈاکو،عوام بے حال
کراچی ہول سیل گروسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم نے بتایا کہ ملک میں پہنچنے والی دالوں کی مالیت 1.5ارب ڈالر ہے۔ رؤف ابراہیم نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ ملک میں پہنچنے والی دالوں کی کنسائمنٹس کو ریلیز کرنے کے بعد قومی مفاد میں دالوں سمیت ہر قسم کی درآمدات پر پابندی عائد کر دے اور دالوں کے امپورٹ پرمٹس معطل کر دے۔کراچی چیمبر کے نائب صدر حارث اگر نے کہا کہ ڈالر نہ ملنے سے گھی و تیل کے جہاز بھی پورٹس پر پھنس گئے ہیں۔
ولی عہد محمد بن سلمان کا پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافے کا جائزہ لینے کی ہدایت
کراچی ہول سیل گروسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے دالوں کو ترجیحی فہرست میں نہیں ڈالا، پورٹس پر پھنسا مال کلیئر نہ ہوا تو سندھ میں دالوں، گھی اور تیل کا بحران پیدا ہوگا جبکہ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ بھی ہو جائے گا۔کراچی چیمبر کے نائب صدر نے بتایا کہ ملک میں مسور، لوبیا، کالا چنا سمیت 80فیصد دالیں درآمد ہوتی ہیں۔