نیب نے شجاعت عظیم کیخلاف جاری کارروائی ختم کر دی

Shujat azeem

نیب نے شجاعت عظیم کیخلاف جاری کارروائی ختم کر دی

سپریم کورٹ میں قومی ایئرلائن میں بھرتیوں کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت جسکے بعد سابق مشیر ہوابازی شجاعت عظیم کو نیب اور سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے. نیب نے شجاعت عظیم کیخلاف جاری کارروائی ختم کر دی ہے اور اس حوالے سے نیب نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کے خلاف کارروائی ختم کرکے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قومی ایئرلائن میں بھرتیوں کی اجازت دینے کی درخواست پرسماعت کی۔ نیب نے کارروائی ختم کرنے کا تحریری فیصلہ سپریم کورٹ میں پیش کر دیا۔ نیب کی رپورٹ پر سپریم کورٹ نے شجاعت عظیم کا نام پی آئی اے نجکاری کیس سے نکال دیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ شجاعت عظیم پہلے 2013 پھر 2014 سے 2017 تک مشیر ہوابازی رہے۔بطور مشیر ہوابازی شجاعت عظیم کوئی تنخواہ یا مراعات نہیں لیتے تھے۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ پی آئی اے میں پہلے ہی ضرورت سے زائد ملازمین ہیں تو مزید بھرتیاں کیوں ضروری ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں گے کہ کیوں مزید بھرتیاں درکار ہیں۔ پی آئی اے کے بیرون ملک بھی ملازمین ہیں۔ پی آئی اے حکومت سے سالانہ 40 ملین ڈالر مانگ رہی ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ 19 جنوری تک ملتوی کردی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سیاسی استحکام کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر نا ہوگی. خواجہ سعد رفیق
کائنات کی ابتدا میں موجود ہماری کہکشاں سے مشابہ کہکشائیں دریافت
سندھ حکومت کا ہیریٹیج اور آثار قدیمہ کی حفاظت کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ
چھٹیوں کے دوران ملازمین کو تنگ کرنے پر ہوگا ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ
خیال رہے کہ جولائی 2013 میں وزیر اعظم کے مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوایا تھا۔ شجاعت عظیم دہری شہریت کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ میں شجاعت عظیم کی دہری شہریت کے بارے میں کیس زیرسماعت تھا ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شجاعت عظیم استعفیٰ دے دیں گے ۔ جبکہ اس روز سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان منیر اے ملک نے سپریم کورٹ میں پی آئی اے میں مالی بے ضابطگیوں کے کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ شجاعت عظیم دہری شہریت کے حامل تھے، ان کے پاس کینیڈا کی شہریت تھی ان کا کورٹ مارشل بھی ہوا تھا۔ اس پر چیف جسٹس نے منیر ملک کے بیان کو قبول کر تے ہوئے انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ شجاعت عظیم کے استعفے کی منظوری کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کریں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی مزید سماعت آئندہ پیر تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔

Comments are closed.