سیاحوں کے لئے خوشخبری، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا انتہائی اہم فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاحت سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا،ملک میں سیاحت کےفروغ سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں خیبرپختونخوا میں سرکاری عمارتیں عوام کے لئے کھولنے پربریفنگ دی گئی، اجلاس میں پنجاب،خیبرپختونخوا کے وزرائےاعلیٰ،معاونین خصوصی اورسینئروزراء نے شرکت کی.
سلامک ٹوارزم، پنجاب کے محکمہ سیاحت کا بڑا فیصلہ
وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ہے، سرکاری ریسٹ ہاؤسزعوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنے ہیں، سرکاری عمارتوں سے آمدن حاصل کی جانی چاہیے، سیاحت سے متعلق پاکستان دنیا میں پرکشش ملک بن کرابھر رہا ہے،سیاحوں کے لئے انفراسٹرکچربہتربنانے اورسہولتیں دینے کی ضرورت ہے،
کے پی ٹورازم ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کی پہلی ٹورازم موبائل ایپ متعارف کرا دی
سیاحت کے فروغ کے لئے عمران خان کی آزاد کشمیر حکومت کو ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں جلدعالمی سیاحتی کانفرنس کرا رہے ہیں، سیاحوں کی ترجیحات دیکھ کرانفراسٹکچر تشکیل دیا جائے،
سیاحت کے فروغ اورمسافروں کی سہولت کے لئے خیبر پختونخواہ حکومت بازی لے گئی
مرنا ، جینا کشمیریوں کے ساتھ ، محکمہ سیاحت پنجاب نے بھی کشمیریوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہار کیا
اجلاس میں حکومت نے سیاحتی مقامات کی بحالی کےلئے اتھارٹی بنانےکا فیصلہ بھی کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، سیاحوں کی سہولت کے لئے ڈیجیٹل ایپ تشکیل دی جارہی ہے، مذہبی سیاحت کے فروغ کے لئےغیرمسلموں کوسہولتیں دی جارہی ہیں،غیرملکیوں نے سیاحت میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی ظاہرکی ہے،
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2018 میں 66 لاکھ افراد نے سیاحتی نظارے کیے پاکستان کے ثقافتی اور سیاحتی پر سیاحوں کی تعداد میں گزشتہ 5 سالوں میں 315 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس میں پنجاب میں سب سے زیادہ 95 فیصد سیاحوں کی آمد ہوئی۔اور اگر یہی رفتار رہی تو اگلے پانچ سالوں میں یہ تعداد دگنی ہوجائے گی
پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے گیلپ پاکستان کی تحقیق کے مطابق ’پاکستان میں ثقافتی ورثے اور عجائب گھروں کے دورے‘ نامی رپورٹ میں اس بات کی جان اشارہ کیا گیا کہ سیاحت ملک کی معیشت کی بہتری میں ایک ممکنہ گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔
گیلپ کی تحقیق میں بہت دلچسپ معلومات بھی سامنے آئی ہیں جن کے مطابق مذکورہ رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سیاحتی اور ثقافتی مقامات پر سیاحوں کی آمد میں 2014 سے اضافہ ہوا اور 16 لاکھ سے 317 فیصد بڑھ کر یہ تعداد 2018 میں 66 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔اسی طرح پاکستان میں ثقافتی مقامات او عجائب گھروں میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بھی 2 گنا سے زائد اضافہ ہوا۔
اس میں سب سے زیادہ 95 فیصد سیاح ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں آئے جبکہ ان سالوں میں خیبرپختونخوا اور سندھ میں سیاحوں کی تعداد بڑھتی اور گھٹتی رہی۔اسی طرح عجائب گھروں کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا اور 2014 مییں 17 لاکھ افراد سے بڑھ کر 2018 میں یہ 27 لاکھ ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں میوزیم آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 130 فیصد جبکہ غیر ملکی سیاحوں کے دورے میں 100 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں یہ اضافہ چاروں صوبوں میں دیکھا گیا تاہم خیبر پختونخوا اس حوالے سے سرِ فہرست رہا جہاں 2018 میں عجائب گھروں کے دوروں میں 250 فیصد ہوا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کا شاہی قلعہ سیاحوں میں سب سے مقبول ثقافتی مقام رہا جس کے بعد سال 2016 اور 2018 میں شالیمار گارڈن سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا مقام تھا جبکہ 2017 میں سیاحوں نے سب سے زیادہ شیخوپورہ کے ہرن مینار کی سیر کی۔
دوسری جانب غیر ملکی سیاحوں کے حوالے سے صوبہ پنجاب سے سرفہرست رہا جہاں 2016 اور 2017 میں لاہور میوزیم سب سے زیادہ مقبول رہا تاہم 2018 میں ٹیکسلہ میوزیم کو مقام تھا جہاں سب سے زیادہ سیاح سیر کے لیے گئے۔
کے پی اس وقت نئے سیاحتی مراکز اور نئے نئے پوائنٹس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں بڑی دلچسپی کا مرکز بنتا جارہا ہے ، پشاور سے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات میں ایک اور حسین سیاحتی مقام کا اضافہ ہو گیا۔
محکمہ سیاحت حکومت کے پی کے مطابق نتھیا گلی کے قریب ’’سمندر کٹھہ‘‘ کے نام سے بننے والی خوبصورت جھیل سیاحوں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہے۔ جھیل اپنی خوبصورتی اور دلکشی کے حوالے سے سیاحوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔اس جھیل کے بارے میں مزید اطلاعات موصول ہوئی ہیں ، خبر کے مطابق سمندر کٹھہ کا صاف و شفاف پانی، ہرطرف ہریالی، سرسبز پہاڑ اور پرسکون ماحول نے مزید چار چاند لگا دیے ہیں۔ ’’سمندر کٹھہ‘‘ باڑی گلی سے صرف 5 کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے جہاں آنے والے سیاحوں کو مایوس نہیں ہونا پڑتا۔
ذرائع کے مطابق یہ مصنوعی جھیل پہاڑوں سے آنے والے پانی کے بہاؤ کو بند باندھ کر تیار کی گئی ہے جس میں سیاح کشتی کے ذریعے سفر کر کے خوبصورت مناظر کا نظارہ کرتے ہیں۔ تفریح مقام کی سیر کو آئے افراد خوبصورت یادوں کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیے بغیر نہیں رہ سکتے۔،یہاں زپ لائن کے ذریعے فضا میں اڑتے سیاحوں کے ایڈونچر کا شوق بھی پورا ہوتا ہے جبکہ جھیل میں موجود بطخوں کی شرارتیں بھی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں
پشاور سے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے صوبائی حکومت نے اس پر فضا مقام تک سیاحوں کی رسائی آسان بنانے کے لیے روڈ کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے فنڈز کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے