سیاسی جماعتیں اور جمہوریت کا ڈھونگ ،پاکستانی عوام کا ہجوم، جعلی وکلا نظر کیوں نہ آئے

0
233
ml

ممتاز قانوندان،مصنف،اینکر پرسن یاسمین آفتاب علی نے کہا ہے کہ آج میرے ساتھ جو شخصیت موجود ہیں وہ کسی تعارف کی محتاج نہیں، مبشر لقمان صاحب،مبشر لقمان کو میں برسوں سے جانتی ہیں جیسے ہر ایک کی لائف کا اپنا اپنا ٹریک ہوتا ہے کبھی کبھار مل لئے،کبھی کبھار بات ہوئی،لیکن میں سوا سال پہلے جب میں انکے پاس سوا سال پہلے کام کرنے آئی،آپ کے علاوہ کبھی انہوں نے بات نہیں کی، ہمیشہ عزت و احترام دی، میں نے چینل کھولا تو انہوں نے بھر پور سپورٹ کی،سب سے بڑی بات جو میں ایک عورت ہونے کے ناطے کہہ رہی ہوں اس سے بڑی بات کسی اور مرد کے بارے نہیں کہہ سکتی، مجھے اپنے باپ،سسر،شوہر اور دیوروں کے بعد اگر کسی مرد کے ساتھ بیٹھ کر مکمل تحفظ کا احساس حاصل ہوا ہے تو وہ مبشر لقمان ہے،آپ کے لئے مبشر لقمان ہیں لیکن میرے لئےبوس ہیں،میرے دل میں ان کے لئے عزت ہے،

یاسمین آفتاب علی کے یوٹیوب چینل پر یاسمین آفتاب علی کے سوال کے جواب میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جہاں تک صحافی جان محمد مہر کے قتل کے کیس کا تعلق ہے اسکا مجھے زیادہ نہیں پتہ، کچے میں مسائل ہیں، کسی ایک مجرم کو پکڑنے کے لئے کئی کئی سال کی محنت ،تگ و دو درکار ہے، اللہ کرے انکے قاتل پکڑے جائیں جن کی نشاندہی ہوئی وہی قاتل ہوں ،سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر اس کیس کو چلائیں تو وہ زیادہ بڑی خدمت ہے،میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے نور مقدم کا کیس زندہ رہا، اسکو سب نے چھوڑ دیا تھا، ہم نے اسکو زندہ رکھا پولیس پر پریشر رہا اور وہ چھوٹ نہیں سکا، اسی طرح ایاز امیر کے بیٹے کا کیس تھا، میڈیا پر جب کسی چیز کو اٹھاتے ہیں تو یقین ہوتا ہے کہ قاتل بچے نہ اور مظلوم کو انصاف ملے.

ایک سوال کے جواب میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات دونوں‌پارٹیاں کرنا چاہیں گی لیکن پی ٹی آئی ابھی نہیں کرنا چاہے گی،کیونکہ عمران خان کا وہ سارا محاذ دھڑام سے گر جائے گا،اگر وہ ن لیگ یا پی پی سے ہاتھ ملاتے ہیں تو، جو بھی الائنسز ہونے ہیں وہ الیکشن کے بعد ہونے ہیں، ن لیگ سے اس لئے کرنا چاہیں گےکیونکہ وہ حکومت بنانے جا رہی ہے، حکومت سے ہاتھ ملا تو مشکلیں کم ہو جاتی ہیں، پیپلز پارٹی اگر پچاس ساٹھ سیٹیں لیتی ہے قومی اسمبلی کی اور پی ٹی آئی کی تیس سے چالیس، آزاد ساٹھ ستر یا اس سے زیادہ، تو زرداری سے زیادہ آزاد امیدواروں کو کوئی نہیں گھیر سکتا، اس صورت میں چانس ہے کہ پی ٹی آئی پی پی کے ساتھ ملکر حکومت میں آ جائے اگر نہیں آتے تو مضبوط اپوزیشن ہو گی، سسٹم کا حصہ ہوتے ہوئے پی ٹی آئی اپنے کیسز میں کافی آسانیاں کروا سکتی ہے، یہ سب الیکشن کے بعد ہو گا، پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملاتے ہوئے یہ کہیں گے کہ ہم تو بلاول سے ہاتھ ملا رہے ہیں

ایک اور سوال کے جواب میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جو المیہ ہے وہ یہ ہے کہ ہماری عدلیہ بینکرپٹ ہے، مجھے پتہ ہے میرے ایک اور کیس کا فیصلہ آ رہا ہے ہو سکتا ہے یہ سزا ہی دے دیں، یہ سننے کے بعد، پہلے بھی دو سال کی سزا دے چکے،ہم باتیں کر لیتے ہیں پھر بھگتنا پڑتا ہے، پاکستان میں عدلیہ ٹھیک ہوتی تو سارا نظام ٹھیک ہوتا، ہر ایک کو عدالت میں کھڑا ہونا ہے اور جوابدہی کرنی ہے، اگر عدالت کا ،ججز کا معیار صحیح ہو تو سب ٹھیک ہو سکتا مسائل اتنے نہ ہوتے، اس میں کوئی دو رائے نہیں، جسٹس اعجازالاحسن ون سائیڈڈ رہے ہیں،قاضی فائز عیسیٰ صاحب اپنی زبان بول رہے ہیں بڑی اچھی بات ہے، میں پاکستان میں ججز کا اس دن احترام کروں گا جب وہ آئین کی قانون کی زبان بولیں گے،میں ایک کیس میں تھا اپیل کی ، میرے وکیل عرفان قادر تھے، وہ کیس جنگ گروپ کے ساتھ تھا، اب سارے ختم ہو گئے ہیں، جواد خواجہ کے بارے پتہ چلا کہ دوسری پارٹی کے ساتھ انکی عزیز داری ہے، میں نے تحریری درخواست دی کہ کوئی اور جج کیس سنے، بیس منٹ جواد خواجہ نے مجھے عدالت میں لیکچر دیا،کہ ہم ضمیر کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں، میں نے کہا آپ ضمیر کے مطابق کیوں فیصلہ کرتے ہیں آئین کے مطابق فیصلہ کریں، اسکے بعد میرے اوپر گیارہ سال وہ کیس چلے، اٹھائیس پولیس والے معطل ہوئے جنہوں نے مجھے گرفتار نہیں کیا، ہفتے میں دو دو بار کئی دفعہ لاہور سے اسلام آباد جانا پڑتا تھا، میرے ایگزیکٹو پروڈیوسر، پروڈیوسر، سب پر کیس ہوا، سوال یہ ہے کہ آئین کہان گیا، جس طرح حمزہ کی حکومت چلی گئی تھی اور پرویز الہیٰ کو انہوں نے سپورٹ کیا،کہ ووٹ بھی نہیں ڈالنا، وہ کاؤنٹ بھی ہونا ہے، یہ کس قسم کا قانون ری رائیٹ کر رہے ہیں کیا کہہ رہے ہیں‌لوگوں کو، جس کی لاٹھی اس کی بھینس،اور سب سے بڑی دونمبری بتاتا ہوں ،میرا بیٹا بھی وکیل ہے، یہ دیکھیں مجھے مسئلہ ہو وکیل کہتا ہے کہ عدالت میں آئیں، جب ججز کو مسئلہ ہو تو وہ سڑکوں‌پر آ جاتے ہیں، انکو اپنے ہی ججز پر ہی اعتماد نہیں، یہ تو قانون اور آئین کی بات نہیں کرتے ،رشے داریوں کی بات ہوتی،اس طرح عدلیہ چلتی ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کے حق میں ہوں، پاکستان کے لئے بات کر رہا ہوں، اگر میرا باپ بھی کرپشن کر رہا ہے تو میں اسکے حق میں نہیں، میں ن لیگ یا پی ٹی آئی سے کوئی پیسے لے رہا ہوں، میں نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا تو عمران خان بتائے مجھے پیسے دیئے کیا؟ کوئی مراعات لی، ایم این اے بنا؟ میں نے جے یو آئی کے خلاف بھی پروگرام کیا، ایم کیو ایم کے خلاف بھی کیا، میں پاکستان کے لئے کر رہا ہوں، جو بھی آئے گا حکومت میں ہو گا اور وہ صحیح نہیں کرتا تو کبھی خاموش نہیں رہوں گا،

مبشر لقمان کاایک سوال کے جواب میں مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف اگر ختم کرنی ہے تو اسکا کاؤنٹر نیریٹو دینا پڑے گا، لوگوں کو ہوپ دینی پڑے گی، بلے کا نشان بھی لے لیں، عمران خان کو نین کر دیں، تحریک انصاف کا نام بدل کر گجومتہ پارٹی رکھ لیں، لوگوں نے ووٹ اسی کو دینا ہے جس کو عمران خان کہے گا، اس طرح کی حرکتوں سے کچھ نہیں ہو گا الیکشن کمیشن جب لوگوں کے لئے مشکل پیدا کرتا ہے تو ہمارے لوگ ،عوام کے حق پر ناجائز بات کر رہا ہے، جس طرح انٹرا پارٹیوں کے باقی پارٹیوں کے الیکشن ہوتے ہیں ان کے بھی اسی طرح ہو گئے، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کے انٹرا پارٹی الیکشن صحیح ہوتے ہیں، اگر نواز شریف کھڑے ہو رہے ہیں تو انکے سامنے کوئی کھڑا ہی نہیں ہو سکتا،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جب بھٹو صاحب پانچ چھ چیزوں سے لڑے تو کسی نے اعتراض نہیں کیا، نواز شریف بھی کئی سیٹوں سے الیکشن لڑتے ہیں،میں اور آپ قانون نہیں بدل سکتے، ہم رائے دے سکتے ہیں، ایک آدمی سو سیٹوں سے کھڑا ہونا چاہتا ہے ہونے دیں ، ایک سیٹ رہے گی، باقی سیٹوں پر پھر الیکشن ہوں گے،جنرل الیکشن پر سارے فوکسڈ ہوتے ہیں وہ پانچ سال بعد ہوتے ہیں ، اگر لوکل باڈی الیکشن ہوتے تو چار سال تک سارے ٹرینڈ ہو جائیں گے، ہم لوگ الیکشن کرواتے ہی نہیں، اصل جمہوریت تو لوکل باڈی ہے وہ تو کسی سیاسی جماعت نے نہیں کروائے، جمہوریت ڈھکوسلا ہے ملک میں ، پاکستانی عوام کا ایسا ہجوم بن گیا ہے جس میں سانپ پھینکے ہوئے ہیں اور وہ ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں ،کسی کو کچھ پتہ نہیں ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی میں آ رہا تھا تو چیف جسٹس کی ایک سٹیٹمنٹ پڑھی، کہتے ہیں کہ صحافت اعلیٰ پروفیشنل ہے،لیکن آج ہر آدمی مائیک پکڑ کر یوٹیوب چینل بنا کر صحافی بن جاتا ہے،تو چیف جسٹس صاحب آپکو جعلی صحافی تو نظر آ گئے کم از کم 25 ہزار جعلی وکیل نظر نہیں آئے جو آ پ کی بار میں ووٹ بھی دیتے ہیں ،پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، ہمیں ہر ایک کا کام نظر آتا ہے اپنا نظر نہیں آتا،25 ہزار جعلی لائسنس ہیں وکیلوں کے، اس سے زیادہ بھی ہو سکتے ہیں،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جو کہتے ہیں کہ افغان مہاجرین کا غلط انخلا ہو رہا انکے گھروں میں ان کو منتقل کرنا چاہئے، تا کہ انکو بھی پتہ چلے،

جمعیت علماء اسلام کی کرپشن اور دردناک کہانی، ثبوت آ گئے، مبشر لقمان نے پول کھول دیا

پشاور فلائنگ کلب کے جہاز کی فروخت،مبشر لقمان کا مؤقف بھی آ گیا

عمران اور بشریٰ کی آخری ملاقات، تیاریاں ہو گئیں

بالآخر عمران ریاض بول ہی پڑے، کیا کہا ؟ پی ٹی آئی کا جلسہ، عمران خان کا خطاب تیار

کاکڑ سے ملاقات، غزہ اور مجبوریاں، انسانیت شرما گئی

نور مقدم کو بے نور کرنے والا آزادی کی تلاش میں،انصاف کی خریدوفروخت،مبشر لقمان ڈٹ گئے

میچ فکسنگ، خطرناک مافیا ، مبشر لقمان کی جان کو خطرہ

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

مبش لقمان کا کہنا تھا کہ ضیا الحق کی مدد کرنے والوں میں نواز شریف سب سے آگے تھے

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

وزیراعظم سمیت کروڑوں کا ڈیٹا لیک،سیاست کا 12واں کھلاڑی کون

بلاول اور آصف زدراری کی شدید لڑائی،نواز کا تیر نشانے پر،الیکشن اکتوبر میں

پاکستان میں ہزاروں بچوں کو مارنے کی تیاری،چیف جسٹس،خاموش قاتلوں کا حساب لیں،

تین استعفے،پی ٹی آئی آؤٹ،الیکشن رکوانے کی اصل کہانی،نواز عمران ہکا بکا

Leave a reply