سیاسی اورعسکری قیادت کندھے سے کندھا ملاکر آگے بڑھ رہی ہے، فردوس عاشق اعوان نے دیا دشمنوں کو جواب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص آئینی حدود سے تجاوز کرتا ہے یا قانون کی حدود سے باہر جاتا ہے تو اس شخص کے حوالے سے قانون حرکت میں آتا ہے، آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حکومت خصوصی عدالت کے جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے جا رہی ہے، وفاقی حکومت اداروں کو اپنے آئینی اور قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنے کے لئے سہولت کاری فراہم کرتی رہے گی، پاکستان کسی قسم کی افراتفری ،قیاس آرائی ،مبالغہ آرائی یا عالمی سطح پر کسی منفی تاثر کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کی سرحدی صورتحال اور اندرونی بحران کی صورتحال ایک ہی ڈیزائن کا حصہ ہے۔

جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

وہ قومی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی ) ہیڈکوارٹرز میں مسیحی ملازمین کی جانب سے کرسمس کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان ، منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی طارق محمود خان ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر غواص خان ، اے پی پی کی انتظامیہ ،یونین کے عہدیداران اور مسیحی ملازمین کی کثیر تعداد تقریب میں شریک تھی۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیرونی مخالف قوتیں اپنے بیانیے کے ساتھ مختلف چور دروازوں سے پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے کوشاں رہتی ہیں، دہشت گردی کے محاذ پر پاکستان کی مسلح افواج نے اپنے لہو سے امن کے دیئے جلاتے ہوئے ملک دشمن قوتوں کو شکست دی ہے ۔معاشی محاذ پر بھی پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے ملکی معیشت کو بہتر بنایا اور پاکستان کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے کرایا ،پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے ،پاکستان کو بہت سے علاقائی ایشوز اور چیلنجز تھے اس میں بھی ایف اے ٹی ایف میں بھارت پاکستان کو بلیک اکانومی قرار دلوانے کے لئے متحرک تھا، ہمارے وجود کا ایک اہم حصہ مقبوضہ کشمیر پر جو زخم لگا کر اسے داغدار اور پاکستان کے دفاعی حصار کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی،ان سازشوں کا بھی مقابلہ ہورہا ہے ،ہر محاذ پر سیاسی اورعسکری قیادت کندھے سے کندھا ملاکر آگے بڑھ رہی ہے، ایسی صورتحال میں ایسا فیصلہ جو قانون اور آئین سے بھی متصادم ہے جس میں ایک ایسا پیرا ڈال دیا گیا جس کی کسی مہذب معاشرے میں گنجائش نہیں اور نہ ہی شریعت میں ایسی کوئی اجازت ہے ،پرویزمشرف کے خلاف فیصلے میں استعمال کی جانے والی زبان اقدار کے منافی ہے،قانون اور مذہب لاش کی بے حرمتی کی قطعی اجازت نہیں دیتے، اس سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ۔

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ یہ غصہ دلانے اورافواج پاکستان کے حوصلے پست کرنے کی ایک دانستہ کوشش دکھائی دیتی ہے، حکومت پاکستان او وزیراعظم وفاق کے تمام اداروں کے نمائندہ ہیں اور انہیں بااختیار بنانے اور اداروں میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں کلیدی کردار کے حامل ہیں۔

 

Shares: