سندھ :مون سون بارشوں کی دوران جاں بحق افراد کی 100 ہوگئی

0
45

کراچی :سندھ میں حالیہ مون سون سیزن کے دوران ہونے والی بارشوں کے دوران 100 افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سندھ کی جانب سے اجری رپورٹ کے مطابق 20 جون سے 29 جولائی تک صوبے بھر میں ہونے والی بارشوں کے دوران حادثات و واقعات میں 100 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات میں جاں بحق ہونے والوں میں 51 بچے، 43 مرد اور 6 خواتین شامل ہیں۔
سندھ میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے 41 کراچی میں ہوئیں جب کہ 10 کا تعلق ملیر سے تھا۔

رواں برس مون سون سیزن کے دوران اب تک سندھ میں خلاف توقع کئی 500 فیصد زائد بارش ریکارڈ ہوئی ہے، صرف کراچی میں جولائی کے مہینے میں بارش کا 55 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔کراچی کے کئی علاقوں میں صرف ایک ماہ کے دوران 400 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگست کے مہینے میں بھی مون سون بارشوں کے کچھ اسپیل آئیں گے۔ 6 اگست کو بارش برسانے کا طاقتور سسٹم سندھ میں داخل ہوگا جو ناصرف سندھ بلکہ بلوچستان میں بھی شدید بارشوں کا باعث بن سکتا ہے۔

وزیراعظم سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کیلئے بلوچستان روانہ

ادھر ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے طوفانی اسپیل اور سیلاب نے تباہی مچا دی، بلوچستان اور پنجاب کے کئی علاقوں سے ہزاروں افراد متاثر ہو گئے، فصلیں تباہ، بستیاں اجڑ گئیں۔

بلوچستان میں بارشیں اور سیلاب نے ہر طرف تباہی مچادی، لسبیلہ شدید متاثر، سینکڑوں مکانات زمین بوس، چاغی ، احمد وال، دالبندین میں سلابی ریلے سے مزید کئی فٹ ریلوے ٹریک بہہ گیا، پاک ایران ٹرین سروس معطل، حب ندی میں پھنسے 3 افراد کو بچالیا گیا، پاک فوج کا متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔

یرہ غازی خان ۔ ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار سیلاب زدگان سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ…

ادھر مسلسل طوفانی بارشوں سے دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے پر ملتان میں قاسم بیلہ کی متعدد بستیاں زیر آب آگئیں، سیکڑوں ایکڑ پر فصلوں اور آم کے باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، اوچ شریف میں بھی دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اہلکار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے ہیں۔

سیلاب ریلوے ٹریک بہا لے گیا، پاک ایران ٹرین سروس معطل

راجن پور میں حالیہ طوفانی بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، 75 سے زائد مواضعات متاثر ہوئے ،ایک ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، 27 ہزار ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔

Leave a reply