اپنی مرضی کا آئی جی لانے کے لیے سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ
کراچی :اپنی مرضی کا آئی جی لانے کے لیے سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ ،تفصیلات کے مطابق سندھ میں پولیس افسروں کے تبادلوں و تقرریوں کے موجودہ تنازعہ کے باعث سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع سندھ حکومت کے مطابق وفاقی حکومت سےکلیم امام کو بطور انسپکٹر جنرل سندھ ہٹانے کی باقاعدہ درخواست کی جائے گی جس کے لیے وفاقی حکومت کو جلد خط لکھا جائے گا۔یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ سندھ حکومت یہ فیصلہ اس لیے کررہی ہےکیوں کہ آئی جی سندھ نے پی پی کے ایم پی ایزاوروزراء کے ساتھ پولیس کی اضافی نفری کو واپس ڈیوٹی پربلالیا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئےآئی جی کے لیے وزیراعلیٰ سندھ پرپارٹی قیادت اوربیوروکریسی کا دباؤ ہے۔پیپلزپارٹی کی قیادت کو یقین ہے کہ آئی جی سندھ اب کھل کر سیاست کر رہے ہیں۔ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے چیف سیکریٹری کو لکھے گئے خط پر وزیر اعلیٰ سندھ سخت برہم ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے اپنے خط میں پولیس افسروں کے تبادلوں پر مشاورت نہ کرنے کا شکوہ کیا تھا جبکہ آئی جی سندھ سے ہمیشہ مشاورت کی گئی۔ذرائع کا مزید کہنا ہےکہ یہ طریقہ درست نہیں کہ متنازع معاملات کو میڈیا میں اچھا لا جائے، آئی جی سندھ کا خط پہلے میڈیا میں آیا، پھر وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو پتہ چلا۔آئی جی سندھ کا یہ رویہ ان کے منصب کے شایان شان نہیں۔
واضح رہے کہ کلیم امام 13 جون 2018 کو آئی جی سندھ کے منصب پر برا جمان ہوئے تھے۔کلیم امام پاکستان سمیت اقوام متحدہ کے عالمی مشن میں بھی تعینات رہے اور حکومت کی جانب سے انہیں اعزازات سے بھی نوازا گیا۔