سند ھ میں بلدیا تی انتخابات کے حوالے سے اہم خبر

0
30

کراچی ( ) سندھ ہائی کورٹ میں پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے سماعت کے بعد کہا ہے کہ مردم شماری کے نتائج کے اعلان کا فیصلہ عوامی مفادات کی جدوجہد میں پاسبان کی ایک اور شاندار کامیابی ہے۔آج مورخہ 11مارچ کو سندھ ائی کورٹ میں مردم شماری میں ہو نے والی نا انصافیوں، اس کے متنازعہ نتائج اور بلدیاتی انتخابات کے لئے دائر کی گئی آئینی درخواست -4452/2020 Dکی سماعت ہوئی۔ جسٹس ا مجد علی سہتو اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سماعت کے دورانجسٹس محمد علی مظہر نے محکمہ مردم شماری سے پوچھا کہ آپ نے ابھی تک2017 کی مردم شماری کے نتائج جاری کیوں نہیں کئے ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ 24مارچ کومشترکہ مفادات کے اجلاس میں مردم شماری 2017 کے نتائج جاری کر دیئے جائیں گے جبکہ اس موقعہ پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کے بعدانتخابات کی تاریخ کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے استفسارکیا کہ اگر الیکشن کمیشن انتخابات کا اعلان نہیں کرتی تو اس صورت میں کیا لائحہ عمل ہوگا،؟؟

جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ محکمہ مردم شماری نتائج جاری کرے یا نہ جاری کرے عدالت 31مارچ 2021 کو بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دے گی۔ سندھ ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران وفاقی و سندھ حکومت کے وکیل،الیکشن کمیشن کے نمائندے اور دیگر جواب دہندگان بھی موجود تھے۔ سماعت کے بعد میڈیا چوک پر گفتگو کرتے ہوئے پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا کہ عدالت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اب مردم شماری کے درست نتائج جاری ہوجائیں گے۔

اب کوئی کراچی کو اس کے حقوق سے محروم نہیں رکھ سکے گا۔ کراچی کے تمام مسائل کے حل کے لئے مردم شماری کے درست اعدادو شمار ضروری ہیں۔ غلط اعدادو شمار کی وجہ سے شہریوں کو پانی، علاج و معالجہ، تعلیم، روزگار، سڑکیں، ٹرانسپورٹ و دیگر سہولیات مطلوبہ مقدار میں نہیں مل پاتی ہیں جس کا فائدہ ما فیاز اٹھاتی ہیں اور کرپشن کو فروغ ملتا ہے۔ کراچی کی مردم شماری دوبارہ کی جائے اور اصل مردم شماری کے مطابق کراچی کی حلقہ بندیاں کی جائیں۔ جب تک کراچی کی اصل آبادی کو صحیح طور پر شمار نہیں کیا جاتا، ترقیاتی فنڈز میں اس کو مناسب حصہ نہیں مل پائے گا۔ مردم شماری میں کی جانے والی سنگین نا انصافی کے زریعے وسائل اور فنڈز میں خرد برد کی گئی ہے۔

عصبیت کو فروغ دے کر سندھ کو تقسیم کیا گیا ہے۔ عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کرنے کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں نے چھٹی قومی مردم شماری کے نتائج ابھی تک جاری نہیں کئے ہیں۔ خالد صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوام کے وسیع تر مفاد، قانون اور آئین کی بالادستی کے لئے مردم شماری کے نتائج کا اعلان ضروری ہے.

Leave a reply