سندھ یونیورسٹی کے طالبعلم کی لاش برآمد

0
50

لاپتہ ہونے والے سندھ یونیورسٹی کے طالب علم عرفان جتوئی کی لاش سکھر کے علاقے پنوں عاقل سے برآمد کرلی گئی۔ورثا اور ساتھی طلبہ کے مطابق پولیس نے 8 فروری کو یورنیورسٹی کے ہوسٹل سے عرفان جتوئی کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے طالب علم پر 20 سے زائد مقدمات درج ہونے کا دعویٰ کیا۔جاں بحق طالب علم کے والد نے بتایا کہ ’’پولیس نے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ تک میرے بیٹے کو حراست میں رکھا۔ جب ہم اس کی ضمانت کے لیے گئے تو انہوں نے ہم سے 25 ہزار روپے مانگے‘‘۔اس کے بعد اہل خانہ نے سندھ ہائی کورٹ سکھر، حیدر آباد اور کراچی میں درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ عرفان جتوئی کو 16 مارچ تک عدالت میں پیش کریں۔ساتھی طالب علموں نے عرفان کے ماورائے عدالت قتل کا الزام لگايا ہے۔ دوسری جانب ايس ايس پی سکھر عرفان سموں نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان جتوئی ڈاکو تھا جس کی ہلاکت پوليس مقابلے ميں ہوئی۔نوجوان کی ہلاکت کے خلاف شکارپور اور جامشورو ميں مظاہرے کرکے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شہر کی اہم شاہریں بھی بلاک کیں۔جاں بحق عرفان سندھ يونيورسٹی ميں ايم اے پوليٹيکل سائنس کا طالب علم تھا۔ سندھ بار کونسل نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شفاف انکوائری کا مطالبہ کيا ہے.

Leave a reply