نااہل حکمرانوں کو اقتدار سے الگ ہوجانا چاہئے، سراج الحق نے بھی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا

نااہل حکمرانوں کو اقتدار سے الگ ہوجانا چاہئے، سراج الحق نے بھی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے عوامی چارٹر جماعت اسلامی پاکستان پیش کر دیا۔

جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹرمنصورہ لاہور میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ عوامی چارٹر دے کر کراچی سے چترال تک تحریک چلائیں گے، چینی، آٹا، پٹرول مافیا کے تعاون سے بننے والی حکومت کبھی ان مافیا کو نہیں پکڑ سکتی۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کہ وزیراعظم اور مریم نواز اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں نہ لائیں، 73 سال بعد وہ مقصد پاکستان کو نصیب نہیں ہوا جس کیلئے یہ ملک بنا تھا۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے آئین کیساتھ بے وفائی ہوئی، ان نااہل حکمرانوں سے پاکستان کو خطرہ ہے، ان حکمرانوں نے پاکستان کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنی آئندہ آنیوالی سات نسلوں کیلئے اثاثے اکھٹے کئے ہیں۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں بھی کوئی تبدیلی نہ آئی، تمام پارٹیوں کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں، نئی حکومت نے پاکستان کے 8 سو دنوں کو ضائع کیا، حکومتی کارکردگی پر اِنا للہ پڑھتے ہیں۔کاشتکار رو رہا ہے، کسان اپنے حقوق کیلئے لاہور آتے ہیں تو اپنے ساتھی کی لاش گھر لے کر جاتے ہیں، عوام کو منظم اور ترجمانی کیلئے عوامی چارٹر پیش کیا ہے۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کراچی سے چترال تک تحریک چلائے گے، قومی عوامی چارٹر دے کر پاکستان کی عوام کیلئے آواز اٹھائیں گے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے الیکشن کے حوالے سے ایک ہی بات کی ہے، ہماری فوج کو بہت بڑے دشمن کا سامنا ہے، حکومت میں سول اداروں کی بالا دستی ہونی چاہئیے۔ اداروں کو جمہوری معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہے بلکہ ریلیف کی بجائے تکلیف دے رہی ہے۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ نااہل حکمرانوں کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہئے اور اقتدار ایسی جماعت کو دیا جائے جو ملک کو اس کی روح کے مطابق نظام مصطفیٰ دے اور اسی اسلامی طرز حکومت کے ذریعے چلا سکے۔

اس موقع نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور دیگر رہنما بھی موجود تھے،

Comments are closed.