سری لنکا: احتجاج روکنے کیلئے فیس بک، یو ٹیوب ، ٹوئٹر ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ بلاک

سری لنکا نے ملک میں معاشی بحران کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا کے متعدد پلیٹ فارمز بلاک کردیئے۔

باغی ٹی وی : فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری لنکا میں احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فیس بک، یو ٹیوب ، ٹوئٹر ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

دفاعی حکام کے حکم پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں شدید معاشی بحران کے باعث ملک بھر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ملک میں اشیائے ضرورت کی قلت، قیمتوں میں اضافے اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہےاحتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر کئی دنوں سے حکومت مخالف ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل مظاہرین کے صدارتی محل پردھاوا بولنے کے بعد صدرراجا پکسا نے ملک بھرمیں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی جس کے بعد آج صبح سے ملک میں کر فیو بھی لگا دیا گیا ہے۔

کرناٹک میں طالبات کےحجاب پر پابندی کے بعدگائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی

سری لنکا کی کابینہ کے 26 ارکان نے ملک میں جاری معاشی بحران اورحکومت کے خلاف احتجاج کے باعث استعفیٰ دے دیا ارکان نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اورصدرسے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

غیرملکی سفارتکارو ں نے سری لنکا میں نافذایمرجنسی پرتشویش کا اظہارکیا ہے ایمرجنسی کے تحت فوجی کوکسی بھی شخص کو گرفتار کرنے اورقید کرنے کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔

مظاہرین کے صدارتی محل پردھاوا بولنے کے بعد صدرراجا پکسا نے ملک بھرمیں رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے سوشل میڈیا پرپابندی کے باوجود سری لنکا کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کومنتشرکرنے کے لئے پانی کی توپ اورآنسوگیس کا استعمال کیا جواب میں مظاہرین نے پولیس پرپتھراؤ کیا۔

بھارت نے روس سے روسی کرنسی میں تجارت کی تو نتائج بھگتنا ہوں گے، امریکا

Comments are closed.