دبئی :سکلز یونیورسٹی کا دنیا کے ساتھ ممالک کے ساتھ معاہدے :پاکستان بھی شامل،اطلاعات کے مطابق یونیسکو کے نیووک انٹرنیشنل اور ہائیر کالجز آف ٹیکنالوجی کے تعاون سے ابوظہبی میں ایک بہت بڑی تقریب منعقد ہوئی اس تقریب میں ویسے تو دنیا کے اکثرممالک سے ماہرین پہنچے تھے لیکن خوشقسمت صرف 7 ٹھہرے جن میں پاکستان کا بھی نام شامل ہے

 

پاکستان کے سینئر صحافی مبشرلقمان جو کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علم کے حوالے سے بہت زیادہ علم رکھتے ہیں ، انہوں نے عرب امارات میں پاکستان کے ایک تعلیمی ادارے کو ایک بہت بڑا مقام ملنے پر اس ادارے کو بھی مبارک باد دی ہے اور اہل وطن کو بھی کہ اب پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کے دیگر ممالک کے ممتاز تعلیمی اداروں کے ہم پلہ ہوگیا ہے اور پاکستان نے بڑے عرصے کے بعد یہ کامیابی حاصل کی ہے جو ایک بہت بڑا اعزاز ہے

https://twitter.com/mubasherlucman/status/1491757883083665414
 

یاد رے کہ جس تقریب کا ذکر مبشرلقمان کررہے ہیں اس اہم تقریب میں خوشقسمت ٹھہرنے والے ممالک کی فہرست کچھ اسطرح ہے

اروشا ٹیکنیکل کالج، تنزانیہ
مرکز برائے لچکدار تعلیم، سویڈن
Iloilo سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی، فلپائن
نیشنل سکلز یونیورسٹی، پاکستان
نیشنل ہائیر انجینئرنگ سکول آف تیونس، تیونس
یونیورسٹی آف مینجمنٹ "TISBI”، روس
وائیکاٹو انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، نیوزی لینڈ

 

 

ٹیکنالوجی کے اعلیٰ کالجوں کو یونیسکو کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

 

اس سلسلے میں یہ تقریب ابوی ظہبی میں ہوئی ، اس تقریب کو کامیاب کرنے میں یونیسکو ، یونیووک انٹرنیشنل سینٹر اور ہائیر کالجز آف ٹیکنالوجی کا تعاون حاصل تھا ، ہائیر کالجز آف ٹیکنالوجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد سمیع نے کنسورشیم کے تمام شرکا کا خیر مقدم کیا ، اس کے ساتھ ساتھ یونیسکو ، یونیووک کے سربراہ فریڈرک ہیوبلز نے اس طرح کی معاون کنسورشیا کے ذریعے ٹیکنالوجی تعلیم کو فروغ دینے میں اپنے مرکز کے کردار کو بیان کرتے ہوئے اس کی ضرورت کی اہمیت کو واضح کیا ،

 

 

یونیسکو ، یونیووک کے تمام آٹھ مراکز کے تعلیمی اداروں کے رہنماوں کی تقریب سے خطاب میں ہائیرکالجز آف ٹیکنالوجی متحدہ عرب امارات کے صدر اور چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹر عبدالطیف الشمسی بھی شامل تھے وائس چانلسر سکلز یونیورسٹی اور کنسورشیم کے رُکن پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوویڈ نے ہمیں ڈیجٹیلائزڈ اور انتہائی مربوط دنیا میں دھکیل دیا ہے

 

 

 

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ UNEVOC یونیسکو کے رکن ممالک کی اپنے TVET سسٹم کو مضبوط اور اپ گریڈ کرنے کی کوششوں میں مدد کرتا ہے۔

 

کنسورشیم نے 7 فروری 2022 کو ایک آن لائن دستخطی تقریب کے ساتھ پراجیکٹ کے آغاز کا جشن منایا، جس کی میزبانی HCT نے کی، جس میں UNESCO-UNEVOC کے سربراہ فریڈرک ہیوبلر اور پروفیسر عبداللطیف الشامسی، HCT کے صدر اور سی ای او، ساتوں کے سربراہان کی موجودگی میں۔ شراکت دار ادارے، اور ڈاکٹر احمد سامی، حکمت عملی اور مستقبل کے HCT ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جو اس عالمی اقدام کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔

پروجیکٹ کنسورشیم کا مقصد مستقبل کے ان ممکنہ منظرناموں کی نشاندہی کرنے کے لیے اپنے اراکین کی ادارہ جاتی مستقبل کی دور اندیشی کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے، جس کے لیے عالمی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (TVET) کے شعبے کو مخصوص قابل عمل حکمت عملیوں کے ساتھ تیار کیا جانا چاہیے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، فریڈرک ہیوبلر نے نشاندہی کی کہ: "پروجیکٹ ‘مستقبل کی مستقبل کی انسٹیٹیوشنل صلاحیت برائے پوسٹ COVID-19 ورلڈ’ ایک بہت ہی مناسب اور اہم مسئلے کو حل کرتا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں موجودہ وبائی بیماری کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں اور غیر یقینی صورتحال نے تعلیم کے شعبے سمیت معاشرے کے تمام حصوں کو متاثر کیا ہے۔ بحران نے یہ ظاہر کیا ہے کہ TVET اداروں کو ممکنہ خطرات کے ساتھ ساتھ مواقع کی نشاندہی کرنے اور ان کا جواب دینے کے لیے زیادہ چست اور بہتر طور پر تیار ہونا چاہیے۔

 

پروفیسر عبداللطیف الشامسی، ایچ سی ٹی کے صدر اور سی ای او نے کہا کہ اس عالمی اقدام کے مرکزی مرکز کے طور پر یہ انتخاب HCT کی دیرپا اور مؤثر عالمی موجودگی اور TVET کے میدان میں ایک رہنما کے طور پر اس کی پہچان کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر قابل اطلاق اعلیٰ تعلیم کی منزل بننے کی HCT کی اسٹریٹجک خواہش کے مطابق ہے،

Shares: