اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا حکم

پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے محصولات میں کمی
0
40
smuggling case

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسمگلنگ روکنے اور اس میں ملوث حکام کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا ہے جبکہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام پراجلاس ہوا جس میں سرحدی علاقوں میں مختلف اشیا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

علاوہ ازیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے 10 اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس بنادی گئیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت سے اسمگلنگ میں 40 فیصد کمی آئی ہے جبکہ نگران وزیراعظم نے چینی، پیٹرولیم مصنوعات، یوریا اور زرعی اجناس کی اسمگلنگ روکنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹرایجنسی رپورٹ بنائی جائے اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف مؤثرکارروائی کرکےانہیں سزا دی جائے۔

جبکہ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے محصولات میں کمی اور زرمبادلہ پرشدید دباؤ پڑتا ہے، معیشت کے مجموعی حجم کو اسمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے اور اسمگلنگ کے ناسور کو ملک سے ختم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان ہاکی فیڈریشن ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 5 ستمبر کو ہو گا
اپر چترال میں چکن پاکس پھیلنے لگا،درجنوں افراد متاثر
مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگیا
سی پیک مکمل ہونے کے بعد ملک میں ترقی اور خوشحالی کا دور آئے گا،پرویز خٹک
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 328 روپے کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا
ہمیں مہنگائی کا احساس ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کو ریلیف دیں۔ کے پی کے نگران وزیر اطلاعات
تاہم ان کا کہنا تھاکہ اسمگلنگ کے ناسور کی روک تھام کیلئے خود ہفتہ وار اجلاس میں جائزہ لوں گا اور انہوں نے ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس کو مزید فعال بنانے کی ہدایت بھی کی تاہم بعدازاں اپنی ٹوئٹ میں نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان کی معاشی مشکلات کی ایک بڑی وجہ اسمگلنگ بھی ہے، ٹیکس چوری، ڈالر کی بڑھتی قیمت اور دیگر مسائل اسمگلنگ سے جڑے ہوئے ہیں، اسمگلنگ روکنے اور اس میں ملوث حکام کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

Leave a reply