رپورٹ بائے عبدالرحمان یوسف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد اینٹی سموگ کریک ڈاﺅن مزید سخت کیا جارہا ہے،زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور کوئی غفلت کسی سطح پر ناقابل قبول ہے،پرانی ٹیکنالوجی والے 36اینٹوں کے بھٹوں کو سیل کردیا گیا ہے جبکہ 19بھٹہ مالکان کے خلاف ایف آئی آرز کا
اندراج کروایا جاچکا ہے جن میں سے 3افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔حکومت پنجاب کی خصوصی ہدایت کے مطابق سموگ سے بچاﺅ کی احتیاطی تدابیر کو اپنا کر اس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ،عوام الناس فصلوں کی باقیات،کوڑاکرکٹ، چمڑا اور ہسپتال کے فضلہ جات کو جلانے سے پرہیز کریں ،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ان خیالا ت کا اظہار ڈپٹی کمشنر ننکانہ راجہ منصور احمد نے انٹی سموگ کنٹرول پروگرام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کیا۔ڈپٹی کمشنر راجہ منصور احمد نے کہا ہے کہ انسداداینٹی سموگ کریک ڈاﺅن کو روزانہ کی بنیاد پر مزید سخت کیا جارہا ہے سموگ کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور کوئی غفلت کسی سطح پر ناقابل قبول ہے ۔اس موقع پرڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب راجہ منصور احمد نے بتایاکہ پورے ضلع میں مجموعی طور پر 116اینٹوں کے بھٹے موجود ہیںجن میں سے ابھی تک صرف 38بھٹوں پر زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے باقی 9بھٹوں پر زگ زیگ ٹیکنالوجی پر عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات عبدالقیوم سمیت دیگر متعلقہ محکموں کی جانب سے اینٹی سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت کاروائی کے دوران زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرنے والے 36بھٹوں کو سیل کردیا گیا ہے اور حکومتی احکامات نظر انداز کرنے والے 19بھٹہ مالکان کے خلاف ایف آئی آرز درج کروادی گئی ہیں جن میں سے 3افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھٹہ مالکان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرلیں گے ۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ راجہ منصور احمد نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات عبدالقیوم کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ٹائر ،ربڑ کی مصنوعات اور فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کروائی جائیں سموگ کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے تاکہ ضلع بھر کی عوام کو بہتر اور صاف ستھرا ماحول مہیا کیا جاسکے۔
Shares: