صوبائی حکومت کو ٹیکس کیوں دیں،تمباکو کمپنیاں عدالت پہنچ گئیں

پشاور ہائیکورٹ میں تمباکو کمپنیوں نے درخواست دائر کی ہے، درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی،عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب تمباکو پر 50 روپے فی کلو صوبائی ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے پر ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں درخواست تین تمباکو کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئی، تمباکو کمپنیوں کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں خام تمباکو پر پچاس روپے فی کلو ایکسائز دیوٹی عائد کی ہے، وفاقی حکومت پہلے ہی سے 390 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کر رہی ہے، کے پی حکومت نے صوبائی ایکسائز ڈیوٹی نافذ کر کے وفاقی قانون میں مداخلت کی ہے، قانون میں ایسا نہیں کہ کمپنی ایک نوعیت کے دو ٹیکس ادا کرے،وکیل کے دلائل کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

تمباکو نوشی کے خاتمے کےحوالے سے پالیسیز پر از سر نو غور کرنے کی ضرورت ہے،یوسف رضاگیلانی

وزارت تعلیم پنجاب اور کرومیٹک کے زیر اہتمام تمباکونوشی کیخلاف خصوصی تقریب

پاکستان میں سگریٹ انڈسٹری نے تباہی مچا دی، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان

انسداد تمباکو نوشی مہم کے سلسلے میں چوتھے سالانہ پوسٹ کارڈ مقابلوں کا آغاز

تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے، ملک عمران

حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

تمباکو سے پاک پاکستان…اک امید

تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں

تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی

ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ

تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے،شارق خان

تمباکو نوشی مضر صحت،پر پابندی کیوں نہیں؟ تحریر: مہر اقبال انجم

Shares: