پاکستان کی معروف اداکارہ،ماڈل و میزبان عفت عمر نے حکومت پاکستان کی جانب سے مختلف شخصیات کو ایوارڈ کا اعلان کرنے پر کہا ہے کہ صرف پاکستان میں یہ ممکن ہے کہ جنسی ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ سے نوازا جائے-
باغی ٹی وی :یوم آزادی کے موقع پر حکومت پاکستان نے غیر ملکی شخصیات کے علاوہ میوزک، اداکاری، ادب اور دیگر فنون لطیفہ کے شعبہ جات سے بھی متعدد شخصیات کو ایوارڈز کے لیے نامزد کیا ہے جس مین علی ظفر بھی شامل ہیں جس پر عفت عمر نے سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا کرنے کی کوشش کی ہے-
عفت عمر کا کہنا ہے کہ ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ سے نوازا جائےایسا صرف پاکستان میں ہی ہوسکتا ہے-
Only in Pakistan an alleged Harraser gets an award backed by the Govt.Nowhere else in 21st cen. #PakistanZindabad
— Iffat Omar Official (@OmarIffat) August 16, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عفت عمر نے اپنے ٹوئٹ میں بغیر کسی کا نام لیے لکھا صرف پاکستان میں یہ ممکن ہے کہ حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ دیاجائے یہ 21 ویں صدی میں کہیں نہیں ہےاس کے ساتھ انہوں نے پاکستان زندہ باد کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
عفت عمر نے اپنے ٹوئٹ میں یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس شخص کے بارے میں کہہ رہی ہیں تاہم ان کی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے اندازہ لگاتے ہوئے کہا کہ عفت عمر گلوکار علی ظفر کے بارے میں بات کررہی ہیں۔جس پر صارفین نے علی ظفر کی حمایت کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کو تنقید کا نشانہ بنایا-
https://twitter.com/Fatimazunni/status/1295494347706621953?s=20
Jab k vo case jhoota sabit ho chuka hy.. now there is no reason to post this..tohmat lgany sy bchain..
— مریم (@Mariammasood_92) August 17, 2020
میں نے سنا ہے علی ظفر کیس جیت گیا ہے اگر وہ جیت گیا یے تو اسکو ملوث ہونے کا کیسے کہا جا سکتا ہے؟؟؟
کیا ایک عورت کے کہنے پر ہی گناہگار مان لیا جائے؟؟؟
کیا عورت جھوٹ نہیں بول سکتی؟؟؟— 𝐀𝐥𝐢 Warraich (@PK_AliWarraich) August 18, 2020
Where is Misha Shafi these days ? Pakistan or Canada ?
— Buzz (@AtiqKhalidCh) August 17, 2020
First he was alleged but not proved guilty .and When a item girl and "mujra karne wali " can get award then he is much better than her… Don't get shocked .
— Yasir hussain (@Yasirhussain_r) August 17, 2020
واضح رہے کہ 2018 میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد دونوں کے درمیان طویل قانونی جنگ ہوئی۔ بعد ازاں علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ میشا شفیع اپنے الزامات کو ثابت نہیں کرسکیں عدالت نے ان کا کیس خارج کردیا اور علی ظفر یہ کیس جیت چکے ہیں۔
یاد رہے کہ یوم آزادی 2020 کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والی 184 ملکی اور غیر ملکی شخصیات کو پاکستان کے اعلیٰ سول ایوارڈز سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں گلوکار علی ظفر کا نام بھی شامل تھا۔
پاکستان کی 24 شخصیات کو ستارہ شجاعت، 27 کو ستارہ امتیاز جبکہ 44 شخصیات کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی نوازا جائے گا یہ ایوراڈز آئندہ سال 23 مارچ کو یوم پاکستان پر نوازے جائیں گے-
صدر مملکت نے غیر ملکی شخصیات کے علاوہ میوزک، اداکاری، ادب اور دیگر فنون لطیفہ کے شعبہ جات سے بھی متعدد شخصیات کو ایوارڈز کے لیے نامزد کیا ہے جن میں عابدہ پروین بھی شامل ہیں-