سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ مظاہرین سول حکمرانی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کے خلاف اشک آور گیس کا استعمال کیا جبکہ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

باغی ٹی وی رپورٹ کےمطابق سوڈانی پولیس نے خرطوم کے شمالی علاقے باری اور مشرق میں واقع معمورہ اور وارکویت میں مظاہرین کے خلاف اشک آور گیس کا استعمال کیا جبکہ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، سلامتی قوتوں نے مشرقی شہر القضارف میں بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے چلائے ہیں۔

خرطوم کے جڑواں شہر اُم درمان میں بھی احتجاجی تحریک کی اپیل پر ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی ہے۔ان مظاہروں سے ایک روز قبل سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل نے احتجاجی تحریک کو خبردار کیا تھا کہ وہ اتوار کو تشدد کے کسی بھی واقعے کی ذمے دار ہوگی۔

کونسل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس وقت ملک سنگین بحران سے دوچار ہے اور اگر حزب اختلاف کے مارچ میں کوئی بھی جان جاتی ہے تو اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی اس کا مکمل طور پر ذمہ دار ہوگا۔

یاد رہے کہ حزب اختلاف کے گروپو ں اور احتجاجی تحریکوں پر مشتمل اس اتحاد نے اتوار کو خرطوم میں اپنے مطالبات کے حق میں ایک بڑی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا ۔وہ عبوری فوجی کونسل سے اقتدار فوری طور پر ایک سول حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔

Shares: