سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

پاکستان میں سالانہ 80 ٹن سونا سمگلنگ کے ذریعے درآمد ہونے کا انکشاف

گزشتہ روز مقامی مارکیٹ میں 10 گرام سونے کی قیمت ایک ہزار 714 روپے اضافے سے ایک لاکھ 27 ہزار 143 روپے جبکہ ایک تولہ سونے کی قیمت 2 ہزار روپے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 48 ہزار 300 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن (اے ایس ایس جے اے) کی جانب سے جاری کردہ نرخوں میں صرف 2 ڈالر فی اونس اضافے سے ایک ہزار 730 ڈالر تک پہنچنے کا ذکر کیا گیا لیکن ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کی وجہ سے مقامی نرخوں کو اوپر ایڈجسٹ کیا گیا ہے، انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ روز ڈالر 229.88 روپے پر ٹریڈ ہوا۔

یکم جنوری 2022 کو عالمی بلین ریٹ ایک ہزار 830 ڈالر فی اونس کی بنیاد پر 24 قیراط 10 گرام اور ایک تولہ سونے کی قیمتیں بالترتیب ایک لاکھ 8 ہزار 196 روپے اور ایک لاکھ 26 ہزار 200 روپے تھیں، اس وقت ایک ڈالر 177 روپے کے برابر تھا۔

حکومت کی جانب سے ان خوردہ فروشوں پر کاروبار کے حجم اور بجلی کی کھپت سے قطع نظر 40 ہزار روپے کا فکسڈ انکم اور سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی دکانیں 300 مربع فٹ یا اس سے کم ہیں، اس فیصلے کے خلاف تاجروں نے اپنے کاروبار بند کرنے اور دھرنا دینے کی دھمکی دی ہے۔

صدر اے ایس ایس جے اے حاجی ہارون رشید چند نے ڈان کو بتایا کہ حکوت کی جانب سے مقرر کردہ اس ٹیکس نے جیولرز کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام خوردہ فروشوں کے لیے دکان کی ایک ہزار مربع فٹ جگہ کی حد برقرار رکھی گئی ہے، ٹیئر-1 سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ تمام عام خوردہ فروش اپنی بجلی کی کھپت کے مطابق 3 ہزار سے 10 ہزار تک فکسڈ چارجز ادا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 300 مربع فٹ سے زیادہ بڑی دکان والے جیولرز کو ٹیئر-1 میں شمار کرنا امتیازی سلوک ہے جبکہ ایک ہزار مربع فٹ سے چھوٹی دکان والے عام تاجر ٹیئر-1 میں نہیں ہیں۔

Comments are closed.