اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی عدلیہ کے خلاف متنازع تقریر کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہرمن اللہ کل درخواست کی سماعت کریں گے جبکہ سلیم اللہ خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواسست دائر کی، انہوں موقف اختیار کیاکہ وزیراعظم کی تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
افسوس ناک خبر:اسحاق ڈار کو نفیلڈ ہیلتھ ٹرن برج ہسپتال میں داخل کرادیا گیا
درخواست گزار کا موقف ہے کہ 18 نومبر کو عمران خان کی تقریر میں اعلی عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ تقریر کے متنازعہ حصہ کا متن درخواست کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔
امریکی سفیرمسجد وزیرخان سے سیدھے گورنرپنجاب کے پاس کیوں گئے ، اہم خبر آگئی
یاد رہے کہ 18 نومبر کو وزيراعظم عمران خان نے ہزارہ موٹر وے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا تھاکہ ملکی نظام عدل کاتاثر یہی ہے کہ یہاں طاقتور کے لیے ایک قانون ہے اور کمزور کے لیے دوسرا، عدلیہ عوام میں اپنا اعتماد بحال کرے۔
پاکستان بدل رہا ہے، 21دسمبر کوعظیم الشان ریسلنگ مقابلوں کی میزبانی کرےگا
وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور مستقبل کے چیف جسٹس گلزار احمد سے درخواست کی کہ انصاف دے کر ملک کو آزاد کریں، عدالت کے بارے میں تاثر درست کریں کیونکہ یہاں طاقتور فون کرکے فیصلے کرواتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے جو مدد چاہیے حکومت تیار ہے لیکن اس ملک میں عدلیہ نے عوام کا ااعتماد بحال کرنا ہے کہ یہاں سب کے لیے ایک قانون ہے۔