روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ سٹاک مارکیٹ میں 764 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی دیکھا گیا، انٹربینک میں ڈالر ایک روپیہ 51 پیسے کمی کے بعد 213 روپے 38 پیسے پر بند ہوا۔ انٹربینک میں ڈالر اپنی بلند ترین سطح سے 25 روپے 96 پیسے سستا ہوچکا ہے۔ 28 جولائی کو ڈالر 239 روپے 94 پیسے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا ۔انٹربینک کی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کے دام کم ہوگئے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے کمی کے بعد 214 روپے پر فروخت ہوا۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا رجحان رہا، اختتام پر مارکیٹ 764 پوائنٹس کے اضافے سے 100 انڈیکس 43 ہزار 621 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ حصص بازار میں آج 54 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا جس کی مالیت 16 ارب 83 کروڑ روپے رہی۔اسی طرح مارکیٹ کیپٹلائزیشن 102 ارب روپے بڑھ کر 7 ہزار 275 ارب روپے ہے۔

عالمی مارکیٹ کے ساتھ مقامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں بڑی کمی آگئی۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 27 ڈالر کی کمی سے 1775 ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں پیر کو فی تولہ اور دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 4300 روپے اور 3686 روپے کی کمی واقع ہوئی۔

نتیجے میں ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت کم ہوکر ایک لاکھ 34 ہزار 200 اور فی 10 گرام قیمت کم ہوکر ایک لاکھ 15 ہزار 55 روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 20 روپے گھٹ کر 1540 روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 17.14 روپے گھٹ کر 1320.30 روپے کی سطح پر آگئی۔

دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی تمام رکاوٹیں دور ہوگئیں
پاکستان کے لیے ایک اچھی خبر آگئی، پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے کی تمام رکاوٹیں دور ہوگئیں۔ پاکستان نے معاہدے پر اظہار آمادگی کا خط آئی ایم ایف کو بھجوا دیا۔

وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کا جائزہ لے گا، خط کے جائزے کے بعد آئی ایم ایف آج ہی پاکستان کو معاہدے کا حتمی مسودہ بھجوائے گا۔ جائزے کے بعد قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ حتمی مسودے پر دستخط کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اگست کو ہونے کا امکان ہے۔

منی چینجرز نے عندیہ دیا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے 24اگست کو ایک ارب 17کروڑ ڈالر کی پہلی قسط کے اجراء کا فیصلہ ہوتے ہی ڈالر پاکستان میں 200سے بھی کم ہو کر 189روپے اور اس سے بھی کم ہو جائیگی کیونکہ آئی ایم ایف کے ایک ارب 17کروڑ ڈالرز ہی نہیں ملیں گے بلکہ برادر ہمسایہ آزمودہ دوست ملک چین‘ اسلامی برادر ممالک سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات‘ قطر اور انٹرنیشنل فنانس انسٹی ٹیوشنز بشمول عالمی بینک‘ ایشین ڈیویلپمنٹ بینک‘ اسلامی ترقیاتی بینک سے بھی پاکستان کو مہینوں سے رُکے ہوئے اربوں ڈالرز کے فنڈز حاصل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ پاکستان بھر میں کماڈٹی پرائس سریا‘ سٹیل‘ سیمنٹ اور موٹر گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی ہونے کا امکان ہے۔

ملک کے کاروباری طبقہ نے جاپانی کمپنیاں اپنی کاروں کی قیمتوں میں 10لاکھ‘ 15لاکھ اور 30لاکھ روپے تک کے اضافے واپس لینے پر مجبور ہو جائیں گی خوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی ستمبر کے پہلے ہفتے میں کمی واقع ہونے کا عندیہ دینا شروع کر دیاہے۔

Shares: