سینیٹر فیصل واوڈا کی اسٹیٹ بینک سے صارفین کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے بینکوں کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "بینک صارفین کو شدید مشکلات سے دوچار کرتے ہیں اور میرے ذاتی تجربے میں بھی یہ واضح ہوا کہ بینک کتنی مشکلات پیدا کرتے ہیں۔اجلاس میں سینیٹر واوڈا نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک ماضی میں بھی اپنا کردار مؤثر طریقے سے ادا نہیں کر پایا اور بینکنگ سیکٹر میں موجود مسائل کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بینکوں کے ناروا سلوک کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسٹیٹ بینک کو فوری طور پر صارفین کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بھی بینکنگ سیکٹر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "بینکوں سے متعلق متعدد شکایات موصول ہو رہی ہیں، لیکن ان شکایات کو حل کرنے کے لیے کوئی مؤثر فورم موجود نہیں ہے۔” انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو ان معاملات میں مداخلت کرنی چاہیے اور شکایات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔سینیٹر مانڈوی والا نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کا یہ کہنا کافی نہیں کہ "عدالت چلے جائیں”، بلکہ اسے صارفین کے مسائل حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ صارفین کی شکایات کے حل کے لیے مزید اقدامات کرے۔قائمہ کمیٹی خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو 4 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں بینکوں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات اور ان کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ شامل ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد بینکنگ سیکٹر میں شفافیت لانا اور صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔