اسٹورمالکان کی شامت آگئی، فارماسسٹ کو لائیسنس دیا جائے گا

0
70

میٹرک پاس میڈیکل سٹورمالکان کی شامت آگئی ہے، حکومت نے تمام میڈیکل سٹور پر فارماسسٹ کی تعیناتی 100 فیصد یقینی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، پنجاب میں 90 فیصد میڈیکل سٹور بغیر فارما سسٹ کے چلتے ہیں.

مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ اب کوئی میڈیکل سٹور کوالیفائیڈ پرسن کے بغیر نہیں چلے گا، ادویات دینے میں مدد کر نے والا کم از کم ڈسپنسر یا بی کیٹگری ہولڈر ہونا ضروری ہے، کوئی میڈیکل سٹور فارماسسٹ کے بغیر ادویات فروخت کرنے کا مجاز نہیں ہوگا، تمام ڈرگ انسپکٹرز نے فیلڈ پلان و چھاپوں کا پروگرام ترتیب دے دیا ہے.

پاکستان میں میڈیکل اسٹورز پر زیادہ تر فیلڈ سے غیر آشنا افراد تعینات کیے جاتے ہیں، زیادہ اسٹور مالکن میٹرک پاس ہوتے ہیں، حکومت نے اب فیصلہ کرلیا ہے کہ فارماسسٹ کے بغیر کسی میڈیکل اسٹور کو لائیسنس جاری نہی‌کیا جائے گا، فارماسسٹ میڈیکل اسٹور کا نگران ہوگا، کسی بھی قسم کی جعلی ادویات کا ذمہ دار ہوگا، اکثر میڈیکل اسٹورز پر جعلی یا ایکسپائری والی ادویت بھی موجود ہوتی ہیں، اس لیے اس قسم کا فیصلہ بہت ضروری ہے.

Leave a reply