نیو دہلی:بھارتی مسلمان سخت پریشان ،مسلم مخالف بل منظورکرنے پربھارت میں مظاہرے پھوٹ پڑے،اطلاعات کے مطابق بھارت میں مسلمان پناہ گزینوں کو نکالنے اورغیرمسلموں کو شہریت دینے کے بل نے بھارتی لبرل ازم کو بے نقاب کر دیا۔ متنازعہ شہریت بل پر امریکا کا اظہار تشویش امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کا کہنا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو بل میں شامل نہیں کیا گیا۔
” انسانی حقوق (Human Rights) آزادی اورحقوق کا نظریہ…از..عبد الرحمن…
امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے بھارتی وزیر داخلہ اور دیگر قیادت کیخلاف پابندیوں کا مطالبہ کر دیا۔ متنازع بل کیخلاف بھارت میں مظاہرے پھوٹ پڑے، ریاست آسام، تیری پورہ سمیت کئی علاقوں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارت کے 100 سائنسدانوں اور اسکالرز کا کھلا احتجاجی خط، قانون کو بھارتی آئین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
80 لاکھ کشمیری بھارتی جبرسےنجات کیلئےدنیاکی طرف دیکھ رہےہیں، شاہ محمود قریشی
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے بل کی منظوری کو بھارتی آئین پر حملہ قرار دے دیا۔ مودی حکومت کا بھارت میں بسنے والی اقلیتوں پر ایک اور وار۔ مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور۔ بل کے تحت بنگلہ دیش، سری لنکا، میانمار اور دیگر ممالک کے پناہ گزین مسلمانوں کو بھارت سے نکال دیا جائے گا۔ بھارتی شہریت صرف ہندو پناہ گزینوں کو دی جائے گی۔