کپتان کی کامیاب سفارتکاری تحریر۔محمد نسیم

0
40

تین روز قبل اقوام متحده کی جنرل اسمبلی میں بھارت اور پاکستانی وزیراعظم کے خطاب ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ورچول آن لائن سے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی کشمیر اور افغانستان کے مُدے کو بھرپور طریقے سے اٹھایا اور اقوام عالم کو کشمیر،افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی المیوں سے آگاه کیا
قارئین چند روز قبل ہی کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کا انتقال ہوا ہر آزادی کا متوالا مغموم تھا لیکن سونے پہ سہاگہ یہ کہ بھارتی حکام سید علی گیلانی کی میت اہل خانہ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا بھارت کا یہ انکار نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ آزادی کی ٹحریک کو کچلنے کی ایک ناکام کوشش ہے جو کہ مستقبل قریب میں آزادی کی تحریک کو نئی جِلا بخشے گی
افغانستان کے مسئلےپر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اقوام عالم کو بتایا کہ افغانستان میں جنگ چھیڑنے کا فیصلہ امریکہ کا تھا اور ادھر سے ناکام نکلنے کا فیصلہ بذات خود امریکہ نے کیا لیکن اس سارے معاملے میں پاکستان نے امریکہ کا اتحادی بننے کی غلطی کی اور اس غلطی کا نقصان بھی صرف اور صرف پاکستان کو ہوا پاکستان نے اس جنگ میں نا صرف 80 ہزار قیمتی اور بے قصور پاکستانی جانیں گنوائیں بلکہ کئی ارب ڈالرز کی معیشت کا بھی نقصان کیا جس کی بھرپائی آج تک ممکن نہ ہوسکی اس سارے معاملے میں غم تو یہ ہے کہ بجائے امریکہ ہماری قربانیوں اور بے لوث دوستی کو سراہتا اس نے اپنی ناکام پالیسیوں پر پاکستان ہی کی سرزنش کردے اور ناکامی کا قصور وار پاکستان کو ٹھہرانے لگا
قارئین جیسا کہ اس دور میں میں ہر کوئی جانتا ہے کہ اس سارے پروپیگینڈے میں بھارت کا بھی ہاتھ ہے جو پاکستان کے خلاف امریکہ کو ہر وقت اکساتا رہتا ہے اور ISI کا جو ڈر بھارت میں بیٹھ چکا ہے اسے ہر وقت کیش کرتا رہتا ہے بھارت نے نا صرف امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ افغانستان میں امریکہ سے پاکستان ڈبل گیم کررہا ہے بلکہ اس بات پر بھی اماده کرلیا کہ تمام دھشت گردی اور افغانستان میں امریکی ہار کا اصل ذمہ دار بھی پاکستان ہے
دریں اثنا اقوام متحده کے اجلاس کے بعد مودی کمیلاہیرس سے ملاقات کی اور ملاقات کے بعد مودی نے چالیس ٹویٹ کئیے لیکن کمیلاہیرس کی طرف سے ایک ٹویٹ بھی نہیں کیا گیا یہ ٹویٹ بھارتی پروپگینڈےطکا حصہ تھیں جس میں بھارتی مفادات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اس ملاقات کے بعد مودی نے جوبائیڈن سے بھی ملاقات کی ۔
یہاں ایک بات انتہائی قابل غور ہے کہ مودی نے اقوام متحده ،کمیلاہیرس اور جوبائیڈن سے جو بھی ملاقاتیں کیں ان سب کے دوران کشمیر،سکھ اور دلت برادری سراپا احتجاج رہی اور بھارت اور مودی کے خلاف شدید نعرے بازی ہوتی رہی لیکن مودی نے ان سب چیزوں کی پرواه کئیے بغیر اور ان برادریوں کی دادا رسی کے بغیر اپنا مزموم ایجنڈا جاری رکھا اور بائیڈن کے سامنے اپنی تمام خواہشات رکھ دیں جن کی تکمیل کے لئیے یہ دوره امریکہ کیا تھا
مودی نے جوبائیڈن سے تین چیزوں پر بات کی جن میں سے سب سے پہلی بھارت کی یہ خواہش تھی کہ اسے Aukus اتحاد میں شامل کیا جائے قارئین یاد رہے کہ یہ اتحاد بڑھتی بین الااقوامی فضا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد اسٹریلیا،برطانیہ اور امریکہ کے مفادات کا تحفظ اور ان ممالک کی دنیا پر حکمرانی کوقائم رکھنےچکے لئیےبنایاگیا
اس اتحا میں شامل ہوکر بھارت کامقصد تو بڑی عالمی طاقت بننے کا تھا لیکن صد افسوس بھارت کا یہ ادھورا خواب ادھورا ہی رہا مودی نے افغانستان میں امریکی مدد اور کشمیر میں ہونے والے مظالم پر امریکی خاموشی کا مطالبہ کیا تو امریکی صدر نے مودی جی کو کھری کھری سنادیں مودی جی جو وزیراعظم کی حثیت سے اپنے بڑے مطالبات منوانے چلا تھا امریکہ کی طرف سے سرزنش اور ڈومور کے مطالبے کے ساتھ واپس لوٹے اور اپنی قابلیت جس پر وہ بھارت میں جنتا کو بھرپوربےوقوف بناتے ہیں اسکا بھانڈاپھٹوا کر آگئے
امریکی صدر جوبائیڈن نے ناصرف مودی جی کو کشمیر میں ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف وزیاں یاد کروائی بلکہ پورے بھارت میں اقلیتوں میں ہونے والے مظالم سے روکا جوبائیڈن نے مودی کو نئے بھارتی شہریت بل پر بھی خوب ڈانٹ پلائی اور ان اقدامات سے ہونے والی دشواریوں سے لوگوں کو محفوظ رکھنے پرزوردیا
اور ہندتوا کو بے لگام گھوڑوں کو لگام دینے کےلئیےصدربائیڈن نے مودی جی کوانہی کے آزادی دہندہ موہنداس کرم چندگاندھی جی کےامن پسند فرمان یاد کروائےاور اس امن پسندی کے سبق کے ساتھ مودی جی کو چلتا کیا یاد رہے گاندھی جی اپنے اس فلسفے کوعدم تشدد،احترام اور برداشت کا فلسفہ کہتے تھے
قارئین یوں مودی جی جنہوں نے UN کے خالی میدان کو جیتنے کے لئیے اتنا پیسہ بہایا وہاں جاکر بھی اپنے مقاصد حاصل نہ کرپائے اور دوسری طرف وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بغیر امریکہ جائےاور مودی کے لئیے میدان خالی چھوڑ کر بھی سفارتی جنگ جیت لی اور بھارت سمیت پوری دنیا پر واضح کردیا کہ پاکستان کے بہادر لیڈر اور عوام بھارت سے کئی گنا قابل اور اپنے مفادات کا تحفظ کرنے اور اپنے اصولی موقف کے دفاع کی بھرپور قابلیت رکھتے ہیں
پاکستان زندہ باد
پاک فوج پائندہ باد
@Naseem_Khera

Leave a reply