سلیمانی پر حملے بارے مزید انکشافات سامنے آگئے
سلیمانی پر حملے بارے مزید انکشافات سامنے آگئے
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایران کی کمر توڑ دینے والے حملے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ گذشتہ جمعے کو بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو ہلاک ہلاک کر دیا گیا۔ ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کے بعد ملک کے دوسرے طاقت ور ترین شخص کی موت کا معمہ ابھی تک ایسے سوالات کے ساتھ متعلق ہے جن کے جوابات باقی ہیں۔اس سلسلے میں عراقی اور شامی ذرائع کی جانب سے نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
جمعے کے روز رائٹرز ایجنسی کی جانب سے جاری نئی تفصیلات کے مطابق قاسم سلیمانی گہرے رنگ کے شیشوں والی ایک گاڑی میں دمشق کے ہوائی اڈے پہنچا۔ گاڑی میں سلیمانی کے ہمراہ ایرانی پاسداران انقلاب کے چار فوجی اہل کار بھی تھے۔ یہ گاڑی ہوائی اڈے کے رن وے پر ایک ایئربس 320 طیارے کے نزدیک جا کر رکی۔ شامی فضائی کمپنی (اجنحۃ الشام) کی یہ پرواز بغداد روانہ ہونی تھی۔ فضائی کمپنی کے ایک ملازم کے مطابق سلیمانی اور اس کے ہمراہ موجود سپاہیوں کے نام طیارے کے مسافروں کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔
قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟
ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟
ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا
تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا
ایرانی حملوں کا امریکا کو پہلے علم تھا یا نہیں ، خبر آگئی.
واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔
بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایران نے انتقام لینے کا اعلان کیا ہے، عراق نے بھی امریکا کی فوج کے انخلا کی قرار داد منظور کر لی ہے جس پر امریکہ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے، پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے، دیگر ممالک نے بھی بات چیت پر زور دیا ہے،اس کے جواب میں ایران نے امریکی ایئر بیس پر درجنون میزائل داغے ایرانی میڈیا نے امریکی فوجی مارنے کا دعویٰ کیا جبکہ انٹرنیشنل اور آزاد میڈیا سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی.