مخصوص نشستیں،پشاور ہائیکورٹ نے حلف اٹھانے سے روک دیا،سنی اتحاد کونسل کی درخواست منظور

0
190
peshawar highcourt

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نشان لینے کے باعث پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ کامیاب امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، خیبرپختونخوا میں 21 مخصوص خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں اور جماعتوں میں تقسیم کیے گئے۔جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ یہ کیس صرف خیبرپختونخوا کی حد تک ہے یا پورے ملک تک، جس پر قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک ہی فیصلہ دیا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے کوئی لسٹ نہیں دی اسلئے اب مخصوص نشستیں نہیں دے سکتے،

جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آپ کا کیس یہ ہے کہ سیٹیں کسی اور کو نہیں دی جاسکتی، جس پر قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک ممبر نے اختلافی نوٹ بھی یہ بات لکھی ہے۔جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ کیا پھر یہ سیٹیں خالی رہیں گی؟ یہ سیٹیں تو خواتین اور اقلیتوں کے لیے مختص ہوتی ہے اگر آپ کو نہیں ملتی تو پھر کیا یہ خالی رہے گی۔جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کہتا ہے کہ الیکشن سے پہلے لسٹ دیا دی جائے، جس پر قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ نوٹیفکیشن ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جن کو سیٹیں دی گئی ہے وہ حلف نہ لیں۔عدالت نے کہا کہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ ان کو حلف سے روکا جائے، ہم اس کو دیکھتے ہیں پھر کوئی آرڈ کریں گے۔بعد ازاں پشاور ہائیکورٹ نے قاضی انور ایڈووکیٹ کے دلائل کے بعد حکم امتناعی پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو اب سنا دیا گیا

پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست منظور کر لی،مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روک دیا، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے

سنی اتحاد کونسل نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لئے درخواست دائر کی تھی،درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہم سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے ہیں, اب پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہیں،مخصوص نشستیں الیکشن میں جنرل سیٹوں کی تناسب سے دی جاتی ہیں،الیکشن کے بعد بھی مخصوص نشستوں کی لسٹ دی جا سکتی ہے.

عدلیہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکے کو ناکام بنائے،تحریک انصاف
پشاور: مخصوص نشستوں کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف چترال کے صدر اور رکن قومی اسمبلی عبد الطیف نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 14 روز میں فارم 45 اپلوڈ نہیں کیے گئے ،الیکشن کے نام پر ڈھونگ رچایا گیا ،الیکشن سے قبل ہی دھاندلی شروع کی گئی ،مخصوص نشستوں سے محروم رکھنے کی سازش انتخابات سے قبل کی گئی، امیدواروں کو ہراساں کیا گیا اور پارٹی نشان چھینا گیا ،چیف الیکشن کمشنر کا کردار مکمل طور پر جانبدارانہ رہا ،الیکشن کمیشن شفاف اور غیر جانبدار آئینی کردار ادا کرنے میں ناکام رہا، چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے، عوام کی جانب سے مسترد شدہ لوگ مخصوص نشستوں پر نمائندگی کریں گے، دنیا میں پیغام دیا جارہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ناکام ہوگئی،اس اقدام کے خلاف عدلیہ سے رجوع کیا ہے، عدلیہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکے کو ناکام بنائے،

مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ مکمل، مسلم لیگ ن سب سے بڑی جماعت

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم شروع کر دی،سنی اتحادکونسل فارغ

انتظار کی گھڑیاں ختم، انتخابات کے ایک ماہ بعد الیکشن کمیشن نے فارم 45 جاری کر دیئے

الیکشن کمیشن نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر فیصلے نہیں دینے، ثبوت دیں چیف الیکشن کمشنر

الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کا اتوار کو احتجاج کا اعلان

توہین الیکشن کمیشن کیس، علی امین گنڈا پور کو حاضر کرنےکا حکم

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کردی ،الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں۔،خواتین اور اقلیتوں کی یہ مخصوص نشستیں دیگر پارلیمانی سیاسی جماعتوں کو تفویض کی جائیں گی،الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ چار ایک کے تناسب سے سنایا گیا

Leave a reply